پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں آسٹریلیا کو وائٹ واش کردیا
دبئی: تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں پاکستان نے 33 رنز سے کامیابی حاصل کرکے 3 میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کو وائٹ واش کردیا۔ 151 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلوی ٹیم 117 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ آسٹریلوی بیٹسمین ایک بار پھر پاکستانی بولرز کا سامنا نہ کرسکے اور وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے۔
مک ڈرموٹ اور مچل مارش 21،21 رنز بناکر نمایاں رہے، پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے 3، حسن علی نے 2 جبکہ فہیم اشرف، محمد حفیظ اور عثمان خان شنواری نے ایک ایک کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور گرین شرٹس نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز بنائے۔
قومی ٹیم کی جانب سے بابر اعظم اور صاحبزاہ فرحان اننگز کا عمدہ آغاز کیا۔93 کے مجموعی اسکور پر پاکستان کو پہلا نقصان ہوا جب صاحبزادہ فرحان 39 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
بابر اعظم نے پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 50 رنز بنائے۔ شعیب ملک 18، آصف علی 4 اور فہیم اشرف بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
محمد حفیظ 32 اور عماد وسیم تین رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل مارش نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
شاداب خان کو میچ کا جبکہ بابر اعظم کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
فتح کے بعد کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ جیت کا کریڈٹ پوری ٹیم کوجاتا ہے، کھلاڑیوں نے سخت محنت کی جو میدان میں دکھائی دی، میچ میں اوپنرز نے اچھا آغاز فراہم کیا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ سیریز میں تمام بولرز نے عمدہ بولنگ کی، جیت کے اسی تسلسل کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
مسلسل فتوحات کے بعد پاکستانی ٹیم کا مورال بلند تھا اور اس نے کینگروز کے خلاف سیریز کلین سویپ کرنے پر نظریں جمائی ہوئی تھیں۔
پاکستان نے سیریز کے پہلے میچ میں آسٹریلیا کو 66 رنز سے شکست دے کر سیریز میں برتری حاصل کی تھی۔
دوسرے میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان زبردست مقابلہ دیکھنے کو آیا تاہم گرین شرٹس کا پلڑا بھاری رہا اور اس نے کینگروز کو 11 رنز سے زیر کر کے سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کی۔
پاکستان کی جانب سے تیسرے میچ میں 2 تبدیلیاں کی گئی تھیں، فخر زمان اور شاہین آفریدی کو ڈراپ کیا گیا اور ان کی جگہ صاحبزادہ فرحان اور عثمان شنواری اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے میچ میں ایک تبدیلی کی گئی تھی اور بلی اسٹین لیک کی جگہ نیتھن لائن کو دی گئی تھی۔
اس سے قبل پاکستان نے دو میچز کی ٹیسٹ سیریز میں 0-1 سے شکست دی تھی، اس ٹور میں آسٹریلیا ایک میچ بھی نہ جیت سکا۔