آسیہ بی بی کیس: ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک وزیراعظم نے اسٹینڈ لیا ہے، شفقت محمود
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے آسیہ بی بی کیس کے فیصلے پر تنقید اور مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے تناظر میں وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کو اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے جارحانہ اور پرتشدد قرار دینے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک وزیراعظم نے اسٹینڈ لیا ہے، لیکن افسوس کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کے بجائے ان پر تنقید ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت پانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو ناکافی شواہد کی بناء پر بری کردیا تھا، جس کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج شروع ہوا، جس کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے بعد گزشتہ روز قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ آسیہ بی بی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق ہے۔
انہوں نے ملک دشمن عناصر کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘اپنی سیاست اور ووٹ بینک کے لیے اس ملک کو نقصان نہ پہنچائیں اور ریاست سے مت ٹکرائیں، ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے گی اور لوگوں کی جان و مال کی وحفاظت کرے گی لہٰذا ریاست کو مجبور نہ کریں کہ وہ ایکشن لے’۔
آج قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن رہنماؤں سید خورشید شاہ اور خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کو ‘پر تشدد’ اور ‘جارحانہ’ قرار دیتے ہوئے ایوان میں آکر پالیسی بیان دینے کا مطالبہ کیا۔
اپوزیشن رہنماؤں کی تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ اس سے پہلے جب ایسے واقعات ہوتے تھے تو حکومت کی جانب سے خاموشی چھا جاتی تھی، لیکن عمران خان بہادری کے ساتھ آئے اور 22 کروڑ عوام کے سامنے حکومت کا موقف بتایا۔
انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘بجائے اس کے کہ وزیراعظم کی تعریف کی جائے، آپ سیاست چمکا رہے ہیں’۔
شفقت محمود نے کہا کہ ‘کل ہی پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ چلیں گے اور رات ہی امتحان آ گیا’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ موقع ہے کہ ہم ساتھ کھڑے ہوں اور اس اصول کے ساتھ کھڑے ہوں جس پر کل وزیر اعظم نے تقریر کی’۔
شفقت محمود نے خورشید شاہ کو مخاطب کرکے کہا کہ ‘آپ نے درست اسٹینڈ نہیں لیا، کس چیز پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں؟ چھوٹے چھوٹے سیاسی فائدوں کی خاطر آپ بڑا مقصد قربان کرنے چلے ہیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر اپنی سیاست چمکائیں گے تو ریاست کی رِٹ کمزور ہوگی، عدالتوں کی رِٹ قائم کرنی ہے تو اس سے بڑا قومی مفاد کا معاملہ کیا ہوگا’۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان نے کہا ہے کہ یہ قانون کا فیصلہ ہے اور اس پر عملدرآمد کرائیں گے، لہذا یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ امن و امان کو بحال کریں’۔
آخر میں شفقت محمود نے بتایا کہ ‘اس حوالے سے مختلف طریقوں سے پیش رفت ہو رہی ہے اور جو قانون کی حکمرانی تسلیم کرنے کو تیار ہیں ان سے بات چیت بھی ہو رہی ہے’۔