یمن کے معاملے پر سعودی عرب اور ایران کا اعتماد حاصل ہے، صدر مملکت عارف علوی
اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہامعیشت پر حکومتی کارکردگی اگلے مالی سال کے اختتام پر ظاہر ہوگی، یمن کے صدر کو پاکستان آنے کی دعوت دی ہے ،یمن کے معاملے پر ایران اور سعودی عرب پاکستان پر اعتماد کرتے ہیں، فلسطین کے معاملے پر پاکستان کی پالیسی واضح ہے ، غزہ اور کشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کونہیں بھول سکتے ،نیب میں پلی بارگین کے خلاف ہوں،حکومت نے اٹھارویں ترمیم کوواپس لینے کی بات نہیں کی،خواتین کو وراثت میں لازمی حق دلانے کیلئے بل لایا جارہاہے،کسی کے انتقال کی صورت میں فارم (ب) کی بنیاد پر اسی وقت جائیداد تقسیم کردی جائیگی ۔
نجی ٹی وی چینل ’’آج نیوز‘‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صدر پاکستان کے پاس کچھ تحریری کردار ہے اور کچھ غیر تحریری ہے ، ایک دوسال میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہوگا ، بلوچستان کوشدید مسائل کا سامنا ہے او رگلگت بلتستان کے لوگوں کو اختیارات نہ ملنے کا شکوہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں این ایف سی ایوارڈ پر اپنا استحقاق استعمال نہیں کرناچاہتا ، اٹھارویں ترمیم صوبوں اور وفاق میں اتفاق رائے سے ہوئی ہے اور اس میں بہت سے چیزیں پر صوبوں نے اپنی کیپسٹی بلڈ نہیں کی ، میرے خیال میں معیارات کو وفاق طے کرے اور صوبے ان معیارات کے مطابق کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ایسی کو ئی بحث نہیں ہورہی کہ اٹھارویں ترمیم کو واپس لیا جائے اور نہ حکومت نے ایسی کوئی بات کی ہے ، یہ محض لوگوں کا خوف ہے ،اگر حکومت کی جانب سے اٹھارویں ترمیم پر کوئی بات کی جاتی ہے تو صدر اس پر اپنا کوئی کردار ادا نہیں کرے گا کیونکہ صدر وزیر اعظم کی ایڈوائس کا پابند ہے البتہ بطور صدر میں یہ کوشش ضرور کروں گا کہ یہ نوبت ہی نہ آئے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ چین بہت کامیا ب رہاہے ، معاشی حالات کا نیچے بھی اثر پڑا ہے مگر یہ کہنا غلط ہے کہ اس حکومت کے 70دنوں کی وجہ سے یہ معاملہ ہوا ہے ، یہ سب کچھ ماضی میں کئے گئے اقدامات کی وجہ سے ہواہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اصل کارکردگی اگلے سال سامنے آئیگی ، ہم کوسعودی عرب کو پیکج دینے پر سراہنا چاہئے اور سعودی سفیر نے مجھ کوبتایاہے کہ ہم پاکستان میں آئل ریفائنر ی اور ریکوڈک کودیکھ رہے ہیں،یہ ایک بہت بڑا دروازہ کھلاہے ، سعودی عرب نے پاکستان کے اکاؤنٹس میں پیسہ رکھاہے ،یہ پیسہ ان کاہی ہے لیکن یہ بوجھ ہٹاتا ہے ، ہم پیکج دینے پر سعودی عرب شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چائنہ کے دورے کے بعد وزیر خزانہ نے کہاہے کہ ہمارے اوپر سے فوری ادائیگیوں کا دباؤ ختم ہوگیا ہے،سعودی عرب جو آئل ریفائنری لگا رہاہے وہ ایران کے بارڈر سے دورہے اور اس پر بحث کی نوبت نہیں آئیگی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ اس وقت موقع ہے کہ خطے کے تنازعات میں پاکستان اہم کردار ادا کر سکتاہے ،میں نے یمن کے سفیر کے ذریعے یمن کے صدر کوپاکستان آنے کی دعوت دی ہے تاکہ معاملات کونئے سرے سے دیکھا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ بھی بہت اچھے تعلقات ہیں ، یمن کے معاملے پر غیر جانبدار کردار ادا کرنے کیلئے پاکستان کے پاس بہت اچھا موقع ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب اور ایران دونوں ملک پاکستان پر اعتماد کرتے ہیں،اس وقت مشرق وسطیٰ بحران میں ہے جس کا اثر پاکستان پر بھی پڑتاہے ، پاکستان اس وقت 25لاکھ مہاجرین کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے ، دنیا بحران پیدا کرکے بھول گئی اور یہ دنیا کہ اندر ظلم ہے ،پاکستان جب سے وجود میں آیاہے پاکستان کی فلسطین کے معاملے پر پالیسی واضح ہے اور یہ پالیسی برقرار رہے گی ، ہم غزہ اور کشمیر کے اندر مسلمانوں پر مسلسل ظلم کو نہیں بھو ل سکتے ، یہ ایسی بات ہے جس کا تصور نہیں کیا جا سکتا ۔
احتساب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ جس طرح احتساب ہورہاہے ، اس طرح کبھی احتساب ہواہی نہیں اور اس وجہ سے تکلیف ہورہی ہے ، دنیا میں فنانشل کرائم میں یہ ہوتاہے کہ جس کے پا س جو اثاثہ ہے وہ کہاں سے آیا ؟ یہ ثابت کرنا اثاثہ رکھنے والے کا کام ہے ، حکومت کا نہیں اور نیب نے بھی یہ قانون اپنایا ہواہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب میں پلی بارگین کے خلاف ہوں کیونکہ اس سے کرپشن کاراستہ کھلتاہے ، مجھے چیئر مین نیب کے انتخاب کے طریقہ کار سے بھی اختلاف تھا ،ہماری حکومت کے اندر نیب کوثابت کرنا کہ احتساب بلا امتیاز ہوگا کیونکہ جب تک احتساب بلا امتیاز نہ ہوتو احتساب ہو ہی نہیں سکتا ،احتساب کا معاملہ حکومت کے ساتھ ہوتاہے ، تحریک انصاف حکومت میں نہیں رہی اس لئے سابقہ حکومتوں کا احتساب ہونا ہے اور جب تحریک انصاف کے لوگوں پر کوئی الزام لگے کا تو ان کا بھی احتساب ہوگا ۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان معیشت کے حوالے سے اس وقت ایک چھلانگ لگانے کی پوزیشن میں آگیاہے ، گلگت بلتستان میں چند سال پہلے پندرہ ہزار سیاح آتے تھے ، اس سال 25لاکھ آئے ہیں، اس کا کریڈٹ نیشنل ایکشن پلان کوجاتا ہے ، مسلح افواج کی کوششوں سے یہ معاملہ قابو میں آگیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تکلیف ہوتی ہے جب عام لوگوں کی املاک کونقصان پہنچے، معاہدہ اس لئے کیا جاتا ہے کہ بحران کو کم کیا جائے اور معاملہ آگے بڑھے ۔ انہوں نے کہا کہ رویے اور رائے میں تشدد رکاوٹ بنتاہے ، عمران خان کی دنیا میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے ، اس لئے وہ کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے،معلومات کی بنیاد پر یوٹرن لینا انتہائی ضروری ہے، یہ نہیں کہ گھر کو آگ لگ جائے اور کہا جائے کہ میں یہ نہیں کروں گا اس لئے معیشت کے حوالے سے جو کرنا تھا کہ کرلیا گیاہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اقلیتوں کی حفاظت اسلامی ریاست کا فرض بنتا ہے اور کوئی اسلامی ریاست اقلیتوں پر ظلم برداشت نہیں کرسکتی،عہد نامہ محمد ﷺ میں موجود ہے کہ اسلامی ریاست کے اندر چرچ محفوظ رہے گا اور اس میں یہ موجود ہے کہ یہ محمد ﷺ او ر ان کی امت کا عیسائیوں کے ساتھ تاقیامت وعدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی پاکستان کے پچاسی فیصد گھرانوں میں خواتین کو وراثت نہیں ملتی،یہ اسلام میں نہیں ہے،سورہ نساءمیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ” جو اس کی پابندی نہیں کرے گا وہ ابدی جہنم میں ہے“ اس پر قانون سازی ہورہی ہے ، اس حوالے سے ایک بل لایا جارہا ہے کہ جیسے ہی کسی کا انتقال ہوجائے تو اس کے ورثا ءکواسی وقت فارم (ب) کی بنیاد پر ورارثت کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا جائے گا اور ورثے میں ملنے والی جائیداد کو ایک سال تک ہبہ نہیں کیا جا سکے گا البتہ اس کوبیچا جا سکتا ہے ۔