سرکار کو فنڈ ز کے استعمال کا حساب دینا پڑیگا
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کی سربراہی میں لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں 90ارب روپے کی کرپشن کیس کی سماعت ہوئی ۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے اور فریال تالپور کی ملی بھگت سے فنڈز کا بڑا حصہ کرپشن کی نظر ہو ا ہے، لاڑکانہ اب بھی کھنڈ ر کا منظر پیش کر رہا ہے ۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد کی ذمہ دار فریال تالپور ہیں جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار فریال تالپور کو بدنام کرنے کیلئے جھوٹے الزام لگا رہا ہے ۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورت نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ”ڈائن بھی سات گھر چھوڑ دیتی ہے اور لاڑکانہ تو پیپلز پارٹی کا اپنا شہر ہے “ ۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت نے لاڑکانہ میں کتنا پیسہ لگا یا ذرا حساب تو دیں ، سرکار کو فنڈز کے استعمال کا حساب دینا پڑے گا ۔