فیصل آباد میں کومبنگ آپریشن کے دوران چھ گرفتار
فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے جمعرات کو اسلام آباد میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ان گرفتاریوں کی تصدیق کی
ان کا کہنا تھا کہ ان تمام افراد کو جمعرات کی صبح گرفتار کیا گیا اور یہ تمام دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث افراد کے ہینڈلر اور معاونین تھے۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ یہ افراد دہشت گردی کے لیے لوگ بھرتی کرنے کا کام بھی کرتے تھے اور چھپنے کے لیے فیصل آباد آئے تھے۔
فوج کے ترجمان نےگرفتار کیے جانے والے افراد کے بارے میں زیادہ تفصیل فراہم نہیں کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے دو ’ہائی ویلیو‘ شدت پسند تھے اور ان کا تعلق القاعدہ سے ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ دونوں افراد خودکش حملہ کرنے والے شدت پسندوں کے ہینڈلر تھے۔
پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے افراد سنہ 2014 سے واچ لسٹ میں شامل تھے۔
جنرل باجوہ نے بتایا کہ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ملک بھر میں کومبنگ آپریشنز جاری ہیں اور اب تک ایسے 168 آپریشن کیے جا چکے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش حملے کے بعد ملک بھر میں شدت پسندوں کے خلاف کومبنگ آپریشنز شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اب تک اس قسم کی کارروائیوں میں ملک کے مختلف علاقوں سے درجنوں مبینہ شدت پسندوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔