راستہ تب ہی کھلتا ہے جب دو طرفہ اجازت ہو
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرتار پور بارڈ کھول کر موجودہ حکومت نے سکھوں کا 70 سالہ پرانا مطالبہ پورا کر دیا ہے، راستہ تب ہی کھلتا ہے جب دونوں جانب سے اجازت ہو۔
ملتان کے ایمرسن کالج کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرنے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرتار پور سکھوں کی مقدس جگہ ہے ، جہاں جہاں سکھ آباد ہیں انہوں نے ہمارے اس اقدام کو سراہا ہے۔
پاکستانیوں نے بھی سکھوں کی خواہش کا احترام کیا ہے ، عمران خان کی خواہش ہے کہ اس خطہ میں امن اور استحکام ہو ، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اس وقت معاشی مسائل سے دوچار ہیں ، سرمایہ کاری تب ہو گی جب ملک میں امن ہو گا ۔
شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی فلاحی مملکت ہے، کسی کے بیان سے ہمارا نظریہ تبدیل نہیں ہوگا، انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کا الگ تشخص اور صوبہ ہمارا منشور ہے اس پر کام ہو رہا ہے جس کے لئے ہمیں آئنیی ترمیم کرنا ہو گی اور آئنینی ترمیم دو تہائی اکثریت کے بغیر ممکن نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جنوبی پنجاب صوبت کیلئے اپوزیشن کی ضرورت پڑے گی ، تاہم عمران خان ملتان میں سیکرٹریٹ بنا رہے ہیں تا کہ لوگوں کو لاہور نہ جا پڑے ، آئندہ سال جنوبی پنجاب کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام شروع کریں گے ۔
ڈالر کی قیمت میں اضافے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس کی کئی وجوہات ہیں، ہم نے دیکھنا ہے کہ برآمدات میں اضافہ کیسے کیا جا سکتا ہے، ہم مشکل فیصلہ کر رہے ہیں ، مسائل کے انبار ہیں ، جو طبقہ بوجھ نہیں اٹھا سکتا ہم اس پر بوجھ نہیں ڈال رہے ۔