تجارت

کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا چوتھا روز

سندھ میں گیس کی شدید قلت ہوگئی ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز کو گیس فراہمی کی بندش کا آج چوتھے روز بھی سامنا ہے۔ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ جام ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں  سی این جی اسٹیشنز ویران پڑے ہیں۔ سڑکوں سے بسیں غائب ہیں اور دفاتر اور کاروبار پر جانے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ شہری اس اذیت کے باعث پریشان ہیں۔ جو ایک دو بسیں چل رہی ہیں ان کی چھتوں پر بھی جگہ کم پڑگئی ہے۔

 متبادل ٹرانسپورٹ کے خرچ نے کراچی والوں کو پریشان کردیا ہے۔ سندھ بھر کے تمام سی این جی اسٹیشنز کو ہر ہفتے پیر، بدھ اور جمعہ کو بند کیا جاتا ہے، جس کے بعد ہفتہ اور اتوار کو گیس کی فراہمی کا آغاز ہوتا ہے۔اس وقت کراچی میں 300 اور اندرون سندھ350 سی این جی اسٹیشنز قائم ہیں۔

ادھر سی این جی کی بندش کے باعث ضلع بدین میں بھی ہزاروں مسافرگاڑیاں کھڑی ہوگئیں۔ روزانہ اجرت پر کام کرنےوالے ڈرائیور اوردیگر عملہ بے روزگار ہوگیا ہے۔شہریوں نے حکومت سے اپیل کی ہی کہ اس بحران کا جلد از جلد کوئی حل تلاش کیا جائے۔

ترجمان سوئی سدرن نے کہا ہے کہ گیس میں سپلائی کمی کا سامنا ہے،سسٹم کے لائن پیک میں بہتری کے بعد گیس سپلائی معمول پرآسکے گی۔ ترجمان سوئی سدرن  نے مزید کہا کہ گھریلو صارفین کے بعد سی این جی سیکٹر کو گیس سپلائی کی جاتی ہے۔

ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر پی پی ایل ایسٹ آپریشنز نے پی پی ایل کی گمبٹ ساؤتھ فیلڈ سے گیس کی سو فیصد فراہمی کی خبروں کی تردید کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پیداوارمیں تقریباً30ایم ایم ایس سی ایف یومیہ کی کمی واقع ہوئی۔ پیداوار میں کمی کی وجہ آئل اسٹوریج ایشو ہے۔ اس کے علاوہ کنڑپساکھی فیلڈ سے بھی گیس پیداوار میں کمی کی اطلاعات ہیں۔ پیداوارمیں کمی 20ایم ایم سی ایس ایف یومیہ ہے۔

اس کے علاوہ گیس بحران کی ذمہ دار سوئی سدرن کمپنی کی نااہلی کی سماء نے ایک اور داستان ڈھونڈ نکالی ہے۔ ایل این جی سپلائی کرنے والے 6 کمپریسرز نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔سال 2017 کے نئے کمپریسر 2018 میں چوک ہوکر بند ہوگئے۔ جلد بازی اور شاہد خاقان حکومت کے دباؤ میں آکر سپلائی شروع کی گئی لیکن لائنوں کا کچرا اربوں کے کمپریسرز کو ایک ہی سال میں لے بیٹھا ۔

اس کے باعث  پنجاب کو گیس سپلائی کا تمام بوجھ  2 پرانے کمپریسرز پر آگیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close