کالعدم تنظیموں کے خلاف نام نہاد کارروائیوں سے بیرونی دنیا کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا، اسفندیار ولی
پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے کالعدم تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ملک کا نقشہ صومالیہ اور ایتھوپیا سے مختلف نہیں ہوگا۔ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو مذہبی آزادی کے حوالے سے بلیک لسٹ کرنے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک میں موجود کالعدم تنظیمیں مختلف ناموں سے کام کر رہی ہیں جو پابندی کی صورت میں نئی پہچان کا لبادہ اوڑھ کر میدان میں آجاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ادارے ان تنظیموں سے بے خبر نہیں، تاہم جب تک بلا تفریق کارروائی نہ کی جائے دہشت گردی سے نجات کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ اے این پی کے مرکزی صدر نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف نام نہاد کارروائیوں سے بیرونی دنیا کو دھوکہ نہیں دیا جاسکتا، چین اور روس کو مختلف پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم وہ اس قابل تھے کہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکیں، جبکہ ہمارے تو ہاتھ پاؤں ہی نہیں ہیں ہم خود کو چلانے کیلئے آئی ایم ایف کی وہیل چیئر کے محتاج ہیں اور ہمارا ملک ان پابندیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔