غلط بیانی کرنے والے امریکی تیراک دس ماہ کے لیے معطل
یو ایس ٹو ڈے کا کہنا ہے کہ یہ پابندی امریکہ کی اولمپک کمیٹی اور قومی سوئمنگ ایسوسی ایشن کی جانب سے عائد کی گئی ہے تاہم ان اداروں کی جانب سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
ریو اولمپکس کے دوران رائن نے دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ ایک پارٹی کے بعد واپس اولمپک ویلج کی طرف آرہے تھے تو انھیں اور ان کے دیگر تین تیراک ساتھیوں کو بعض لوگوں نے بندوق کی نوک پر ٹیکسی میں لوٹ لیا جو پولیس کی وردی میں تھے۔
رائن اور ان کے تین ساتھی تیراکوں کے اس بیان کے بعد ایک تنازع کھڑا ہو گیا تھا کیونکہ پولیس نے ان کا یہ دعویٰ جھوٹا قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ لوکٹے کی کہانی من گھڑت تھی۔
پولیس نے اس سلسلے میں ویڈیو شواہد بھی پیش کیے ہیں جس کے مطابق تیراکوں کے اس گروپ نے پیٹرول پمپ کے ایک ٹوائلٹ میں پہلے توڑ پھوڑ کی تھی جس پر سکیورٹی گارڈز نے انھیں روکا تھا اور یہ معاملہ رفع دفع ہو گیا تھا۔
اس سے پہلے کہ رائن کے مبینہ جھوٹے دعوے کے متعلق پولیس ان سے اچھی طرح پوچھ گچھ کر سکتی وہ برازیل سے واپس چلے گئے تھے اور برازیلی پولیس نے جھوٹا بیان دینے پر رائن لوکٹی کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا ہوا ہے۔
امریکی تیراک نے اس معاملے یہ کہتے ہوئے معافی مانگ لی تھی کہ انھوں نے شراب پی رکھی تھی۔ لیکن اب ان کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اس کیس میں اپنا دفاع کرنے برازیل آتے ہیں کہ نہیں۔
اس واقعے کے بعد تیراکی کا لباس بنانے والی کمپنی سپیڈو اور رالف لورین سمیت چار کمپنیوں رائن لوکٹی کی سپانسرشپ بھی ختم کر دی ہے جس سے ان کے مستقبل پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔