کوئی سینیٹر چیئرمین کی اجازت کے بغیر نیب میں پیش نہ ہو: سلیم مانڈوی والا
اسلام آباد: قائم مقام چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے سینیٹرز کو نیب کے سامنے پیش ہونے سے روک دیا۔ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا تو سینیٹر حاصل بزنجو نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ نیب کی جانب سے مجھے نوٹس دیا گیا اورمجھ پر الزامات عائد کئے گئے ، مجھ پراراضی ، مارکیٹس، پلاٹس اور پلازے غیر قانونی طریقے سے بنانے کا الزام لگایا گیا جب کہ میری اہلیہ اور خاندان کے دیگر لوگوں کو بھی شامل کیا گیا، الزامات بے بنیاد ہیں، اس سے میرااستحقاق مجروح ہوا۔ اپنے اور خاندان کے اثاثوں اور جائیدادوں کے حوالے سے نیب،آئی ایس آئی اور ایف آئی اے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے اورحکمران جماعت کی کمیٹی کو بھی جواب دینے کو تیار ہوں۔ جس پرڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں نے چیئرمین نیب کو خط لکھ دیا ہے ، تمام ارکان سینیٹ کو بھی خطوط بھیج دئیے ہیں، کوئی بھی رکن چیئرمین آفس کی اجازت کے بغیر نیب کے روبرو پیش نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی طرف سے کوئی بھی نوٹس موصول ہو تو چیئرمین کی اجازت کے بغیر نہ جائیں اور اگر نیب زبردستی بلائے تو واضح کردیں کہ چیئرمین آفس سے بات کریں۔ مسلم لیگ (ن)کے سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جس ہستی کو آپ نے خط لکھا ہے وہ ایک ریٹائرڈ جج ہیں اور قوانین کو سمجھتے ہیں، ایوان کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے جو اس معاملے کو دیکھے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ چیئرمین نیب کو لکھے گئے خط کے جواب کا انتظار ہے ، انتظار کرلیں اس پر فیصلہ کرلیں گے ۔ مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہداللہ خان نے کہا کہ میڈیا ٹرائل کیا جارہاہے ۔بعض وزرا بھی اپوزیشن کامیڈیا ٹرائل کررہے ہیں۔حکومت نے احتساب کے معاملے پر ایک مشیر بھی تعینات کیا ہے جو بیان وہ دیتے ہیں آج فلا ں کے خلاف کارروائی کی جائے گی تو اگلے دن اسی شخص کے خلاف کارروائی ہوجاتی ہے ۔ عمران خان ، علیمہ خان ، پرویز خٹک اور وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ بھی وہی سلوک ہونا چاہئے جو دیگر کے ساتھ ہورہا ہے ۔ قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ نیب پر دباؤ ڈالنا درست نہیں ۔ تحریک انصاف کی حکومت میں نیب ایک آزاد ادارہ ہے اور اس میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔
علاوہ ازیں سینیٹ میں اپوزیشن نے گیس کے حالیہ بحران پر شدید احتجاج کیا اورحکومت پرکڑی تنقید کی ۔ وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا کہ گیس فیلڈز میں پیداوار میں کمی کی وجہ سے گیس کا بحران پیداہوا ، انکوائری ہورہی ہے ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے گیس بحران کا معاملہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا کر دس دن میں رپورٹ طلب کر لی ۔ علاوہ ازیں شیری رحمان نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائے کہ ہندوستان کے جاسوس نہال انصاری کو کیوں رہا کیاگیا ہے ، حکومت کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھی ایوان کو موجودہ صورتحال سے آگاہ کرے ۔ ہندوستان افغانستان میں ایک ڈیم بنا رہا ہے جو پاکستان کیلئے ایک خطرناک ڈیم ہے ،وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ کو بیرون ملک دوروں سے متعلق پالیسی بیان دینے کے لئے آج جمعرات کو ایوان میں بلایا جائے گا۔ قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے سکھر ملتان ایم فائیو موٹروے سے متعلق سوال کے حوالے سے قائمہ کمیٹی مواصلات کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں تیس دن کی توسیع کی منظوری دیدی۔