علی رضا عابدی کو کچھ عرصے سے کہا جارہا تھا کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے، حامد میر
اسلام آباد: سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ سیاستدان اختلافات رکھیں لیکن ان کو اپنے اصل دشمن سے بے خبر نہیں ہونا چاہیئے، علی رضا عابدی کو سکیورٹی مہیا کرنا ریاست کی ذمہ داری تھی، علی رضا عابدی کا قتل خطرے کی گھنٹی ہے۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ علی رضا عابدی کے قتل کی خبر بہت افسوناک ہے، وہ کچھ روز قبل مجھے اسلام آباد میں ملے تھے، علی رضا عابدی کو کچھ عرصے سے کہا جارہا تھا کہ ان کی زندگی کو خطرہ ہے، یہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی کہ دھمکیاں ملنے پر ان کے ساتھ سکیورٹی رکھی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ علی رضا عابدی کا قتل ایک خطرے کی گھنٹی ہے کہ ایک سابق رکن قومی اسمبلی کو دن دیہاڑے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا ہے، سیاستدان اختلافات رکھیں لیکن ان کو اپنے اصل دشمن سے بے خبر نہیں ہونا چاہیئے، یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے بھی بڑا چیلنج ہے کہ وہ علی رضا عابدی کے قاتلوں کا کھوج لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے تو پھر کیا وجہ ہے کہ بیس سے پچیس سیاستدانوں کو کہا جارہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں بڑے پولیس افسران کو کہا جارہا ہے کہ کہیں پارک میں جاکر سیر نہ کریں کیونکہ آپ کی جان کو خطرہ ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ سکیورٹی ایجنسیوں کے پاس خبر تو ہے لیکن یہ ذمہ داری بھی ریاست کی ہے کہ اگر کسی کی جان کو خطرہ ہے تو اس کو تحفظ فراہم کیا جائے، علی رضا عابدی جب کہہ رہے تھے کہ ان کو دھمکیاں مل رہی ہیں تو ان کو سکیورٹی مہیا کی جانی چاہیئے تھی۔