سعودیہ میں مزید5اقسام کی ملازمتوں پر پاکستانیوں کیلئے پابندی
سعودی حکومت کی جانب سے مزید 5 اقسام کی ملازمتوں پر پاکستان سمیت دیگر غیر ملکیوں کے کام پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں مزید 5 شعبوں میں غیر ملکی تارکین وطن کام نہیں کرسکیں گے۔ وزارت محنت اور سماجی امور کے مطابق ان شعبوں کی مکمل سعودائزیشن کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
نئے اعلامیہ کے مطابق اب طبی آلات، تعمیراتی سامان، گاڑیوں کے پرزہ جات، قالین اور مٹھائیوں کی دکانوں میں غیر ملکی کام نہیں کرسکیں گے۔
اس سے قبل نئے لاگو کردہ قوانین کے مطابق 41 اقسام کی ملازمتوں کو صرف سعودی باشندوں کیلئے مختص کیا گیا۔ اس کے علاوہ مدینہ منورہ میں داخلی کمرشل مارکیٹوں میں بھی صرف سعودی مرد و خواتین ملازمتیں کرسکیں گے۔
سعودی وزیر محنت کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ان پیشوں اور سرگرمیوں کا تعلق مختلف جگہوں ، مراکز اور داخلی تجارتی مارکیٹوں ، شاپنگ مالز ، سول اداروں ، ہوٹلوں اور سیاحتی شعبے کی ملازمتوں سے ہے۔
ان ملازمتوں میں کار ڈرائیور ،سیکورٹی اہلکار ، صارفین کی خدمات پر مامور کیے جانے والے منیجر ، انتظامی منیجر ، مارکیٹنگ اور سیلز کے نمائندگان ،انسانی وسائل کے منیجر اور عملہ اور اس شعبے میں مارکیٹنگ کے نمائندگان شامل ہیں۔
وزیر محنت کے بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ جو کوئی ادارہ یا آجر بھی اس ضابطے کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ،اس کے خلاف پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔ سعودی عرب کی عمومی تنظیم برائے سماجی بیمہ کے مطابق 2017ء کے اختتام پر مملکت میں غیرملکی ملازمین کی تعداد کم ہوکر 79 لاکھ 10 ہزار رہ گئی تھی۔ اس سے ایک سال پہلے 2016ء کے اختتام پر یہ تعداد 84 لاکھ 90 ہزار تھی۔