امریکہ کے شہر نیویارک میں دھماکہ
نیویارک کے میئر نے اسے ’دانستہ کارروائی‘ سے تعبیر کیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے والی گاڑیاں اور ایمبولیسنز جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے اس کے لیے کوئی دھماکہ خیز مادہ استعمال کیا گیا ہے۔ پولیس جائے وقوعہ سے چند بلاک کے فاصلے پر ایک دوسری مشتبہ چیز کی تفتیش کر رہی ہے جبکہ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ مشتبہ شے ایک پریشر کوکر ہے جس سے کئی برقی تار باہر نکل رہے ہیں۔
نیویارک کے میئر بل دا بلیسیو نے کہا ہے کہ ’مینہٹن ضلعے چیلسی ہونے والا دھماکہ دانستہ کارروائی ہے۔ تاہم انھوں نے کہا ہے کہ اس کا یا پھر اس سے قبل پڑوسی نیو جرسی میں ہونے والے دھماکے کا کسی دہشت گرد گروپ سے کوئی تعلق نہیں۔‘
خیال رہے کہ نیوجرسی میں ہونے والا دھماکہ ایک فوجی خیر سگالی ریس کے دوران ہوا تھا۔
حکام کے مطابق ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سکیورٹی کے اہلکار موقعے پر پہنچ چکے ہیں۔
نیویارک میں آگ بجھانے والے ادارے کا کہنا ہے کہ ڈسٹرک مینہیٹن کے علاقے چیلسی میں دھماکہ مقامی وقت کے مطابق شام نو بجے سنائی دیا گیا ہے۔
امدادی کارکنوں کے مطابق زخمیوں میں سے ایک کے علاوہ کسی کی بھی حالت تشویش ناک نہیں ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ رہائشی علاقے کے قریب ہوا اور اس کی آواز کافی بلند تھی اور دھماکے کے
بعد لوگ یہاں وہاں بھاگتے دکھائی دیے۔