خلافت راشدہ کی مثالیں دینے والوں کی روزانہ بیرون ملک بے نامی جائیدادیں دریافت ہورہی ہیں، شاہی سید
کراچی:عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر شاہی سید نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کے نظام کے قیام کے دعویداروں اور خلافت راشدہ کی مثالیں دینے والوں کی روزانہ بیرون ملک بے نامی جائیدادیں دریافت ہورہی ہیں، موجودہ وفاقی حکومت نے عہد کیا ہوا ہے کہ وہ اپنے کسی دعوے کو ہرگز عملی جامہ نہیں پہنائے گی، وزیراعظم ہاؤس خالی کرنے اور اسے یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کے دعوے دار بتائیں لاکھوں روپوں کا بجلی کا بل کیسے آیا، اتنی تیز رفتار بے توقیری ماضی کی کسی حکومت کے حصے میں نہیں آئی ہے، پارٹی چیئرمین سے لیکر عام رہنماء تک تاریخ میں پہلی مرتبہ کا راگ الاپنے والی ملکی تاریخ کی نااہل ترین حکومت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان مرکز میں مختلف پارٹی وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرضہ مخالف پی ٹی آئی سرکار نے قرضوں کے حوالے سے تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں، قرضوں کے حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کیے تازہ ترین معلومات ہوش اُڑانے والی ہیں، کپتان کے ساڑھے تین ماہ میں ہر پاکستانی تقریبا مزید دس ہزار روپے قرض دار ہوگیا ہے، حکومت کی کارکردگی بدترین حد تک مایوس کن ہے کیونکہ کپتان روزانہ کی بنیاد پر 15 ارب روپے کا قرض لے رہا ہے جبکہ پانچ مہینوں میں حکومت 2240 ارب روپوں کا قرض لے چکی ہے، بیرونی قرضوں میں پانچ ماہ کے دوران 1334 ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جبکہ اندرونی قرضوں میں 861 ارب کا اضافہ ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں میں اضافے کی وجہ روپے کی قدر میں کمی ہے، اسی طرح اندرونی قرضوں میں اضافے کی وجہ شرخ سود میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 3 فیصد اضافہ ہے، ملک پر قرضوں کے بوجھ میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی سے غریب اور متوسط طبقے کے منہ سے حکومت نے دو وقت کی روٹی تک چھیننے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقتدر قوتیں ایک شخص کی خاطر سارے سسٹم کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں، یکطرفہ اور ٹارگٹڈ احتساب ملک کی بنیادوں کو کمزور کریگا، صوبائی خودمختاری سمیت اٹھارویں آئینی ترمیم سے حاصل تمام حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا اور سازشیں کرنے والے ناکامی سے دوچار ہونگے، آئین سے بالاتر کوئی ادارہ نہیں، تمام ادارے آئین کے تابع ہیں اور پاکستان تب مضبوط ہوگا جب صوبے مضبوط ہونگے، آج کپتان نے اپنی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کو بند گلی میں لاکر کھڑا کردیا ہے، حکومت کے پاس کوئی تعلیمی، معاشی اور خارجہ پالیسی نہیں اور پھر بھی کپتان بڑی کامیابی کی دعوے کررہے ہیں۔