گلگت بلتستان میں ان ہائوس تبدیلی کی کوششیں
گلگت: گلگت بلتستان حکومت میں ان ہائوس تبدیلی کیلئے اپوزیشن نے کوششیں تیز کر دیں، وزیراعلیٰ کی تبدیلی کیلئے چھ حکومتی اراکین کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، قانون ساز اسمبلی کے ایک اہم رکن نے نجی خبر رساں ادارہ کو بتایا کہ گذشتہ سال بھی اسی طرح کی کوششیں کی گئی تھیں، لیکن بعض معروضی حالات کی وجہ سے ”تبدیلی کا عمل” عارضی طور پر روک لیا گیا تھا، اب صورتحال تبدیلی ہو رہی ہے، خود صوبائی کابینہ کے بعض ارکان وزیراعلیٰ کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ رکن اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ جی بی میں حکومتی معاملات میں ”ون مین شو” کی وجہ سے کابینہ کے اکثر ارکان وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن سے تنگ ہیں، کیونکہ حکومتی اور ادارہ جاتی فیصلوں میں فرد واحد کا حکم چلتا ہے، مشاورت نہ ہونے کے برابر ہے۔
حال ہی میں صوبائی وزیر ثوبیہ مقدم نے کھل کر حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی تھی، جس کے بعد وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا تھا، جس پر ثوبیہ مقدم کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ نوٹس کا جواب دینے کو تیار ہیں لیکن ”سرنڈر” کرنے کو تیار نہیں۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن اراکین کی مزید تین حکومتی ممبران سے بھی بات چل رہی ہے، ابتدائی مشاورت میں اگلا وزیراعلیٰ دیامر سے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم نام پر ابھی تک اتفاق نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز وفاق میں اسی حوالے سے اہم بیٹھک ہوئی ہے، جس میں ان ہائوس تبدیلی کے بارے میں کئی معاملات فائنل کئے گئے ہیں۔