بچے دو ہی اچھے، چیف جسٹس نے اسے بہترین فارمولا قرار دیدیا
سپریم کورٹ نے بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ قوم کو بڑھتی ہوئی آبادی کے چیلنج سے لڑنا ہوگا۔ اسکالرز، سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کے اقدامات کریں۔
سپریم کورٹ نے آبادی کیس کا اضافہ فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کے اقدامات کریں، یہ بڑھتی ہوئی آبادی ایک بم کی طرح ہے، اس سلسلے میں اسکالرز، پارلیمنٹ اور انتظامیہ کو کردار ادا کرنا ہوگا، آبادی کم کرنے کے لیے باقاعدہ مہم کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آبادی کنٹرول نہ کرنا بدقسمتی ہوگی، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی سے وسائل پر دباو ہے، یہ آئندہ نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے، آبادی پر قابو پانے کے لیے باقاعدہ مہم چلانے کی بھی ضرورت ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ منصوبہ بندی کے لیے پوری قوم کو ساتھ چلنا ہوگا، 2 بچے فی گھرانہ سے بھی آبادی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، ریاست کے تمام ستونوں کو آبادی میں اضافہ روکنے کی سفارشات پر عمل کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ اس موضوع پر کانفرنس بھی منعقد کروا چکی ہے، جس میں وزیراعظم سمیت کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ عدالت نے اس حوالے سے سیکریٹری صحت کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دی، جس کی سفارشات پر فصیلہ سنایا گیا۔