صنعاء : یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے 75 عالمی مبصرین کی تعیناتی متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خانہ جنگی سے دوچار ملک یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کےلیے چھ ماہ تک عالمی مبصرین کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے مبصرین یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں تعینات ہوں گے جہاں وہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے ساتھ ساتھ جنگجوؤں اور فوجیوں کی واپسی کو بھی یقینی بنائیں گے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثی جنگجوؤں کو ایرانی حمایت حاصل ہے جبکہ یمنی فوج سعودی اتحادی افواج کی قیادت میں لڑرہی ہے، جس کے باعث حدیدہ بندر گاہ سے امدادی سامان کی ترسیل مشکل کا شکار ہے۔
حدیدہ شہر کو یمن کا دروازہ کہا جاتا ہے کہ کیوں کہ یہاں حدیدہ بندرگاہ واقع ہے جو تجارتی اشیاء کی درآمد کا اہم راستہ ہے اور معاہدے کی پاسداری کے بعد امدادی سامان بھی اسی رستے سے آئے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔