مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا:وزاعظم نواز شریف
نیویارک: وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مقبو ضہ کشمیر میں انسا نی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لئے اقوام متحدہ کا کمیشن بھیجا جائےاقوام متحدہ مقبو ضہ کشمیر کو غیر فوجی علا قہ قرار دے۔ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں اپنی استصواب رائے کی قرارداد پر عمل کرائے۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کا کمیشن بھیجا جائے ،اقوام متحدہ کشمیر کو غیر فوجی علاقہ قرار دے اور اپنی استصواب رائے کی قرارداد پر عمل کرائے ۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں کے درمیان اختلافات سے ایشیا کےامن کو خطرہ ہے ۔ دنیا میں خوشحالی کے باوجود انسانی مشکلات کم نہیں ہوئیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ناانصافی ختم کئے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا ،بڑی طاقتوں کے درمیان مقابلہ اختلاف کا باعث بن رہا ہے ، ہمارے دور حکومت نے ملک کو بہترین معیشت کی جانب گامزن کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہیومن ڈویلپمنٹ ہمارے مستقبل کے راستے ہیں ہمارا ملک دہشتگردی کا نشانہ بنا ہوا ہے جبکہ دہشتگردوں کو بیرون ملک سے مدد فراہم کی جارہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردانہ حملوں میں ہمارے جوان شہید ہوئے اور معصوم لوگ مارے گئے آپریشن ضرب عضب دنیا کا سب سے بڑا آپریشن ہے پاکستان کی فورسز کے سیکڑوں جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جان کی قربا نی دی۔ انہوں نے کہا کہ تیس سالوں سے افغانستان کے تین ملین لوگ ہمارے ہاں مہمان ہیں اور اب ہم چاہتے ہیں کہ وہ عزت کے ساتھ واپس جائیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان مذاکرات کشمیر ایشو کے حل کے بنا بے معنی ہیں ۔ وزیراعظم میاں نواز شریف نےکہا ہےکہ 5لاکھ سے زائد بھارتی فورسز کشمیریوں پر ظلم ڈھارہی ہیں ۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق دستا ویزات اقوام متحدہ کو دے گا، ان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کی جانب سے اور پاکستان کے عوام کی جانب سے ایکسٹرا جوڈیشل انکوائری کی ڈیمانڈ کرتا ہوں ، تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے ، کشمیری ستر سال سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا انتظار کررہے ہیں ،عالمی برادری کی جانب سے کشمیر کے لیے اقدامات کیے جانے چاہیں ،ان کا کہنا تھا کہ ہم سیکرٹری جنرل بان کی مون کی آفرز کو ویلکم کہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز نے نوجوان برہان وانی کو شہید کرنے کے بعد کشمیریوں پر مزید ظلم ڈھائے ہیں ۔بھارتی فورسز کشمیریوں پر پیلیٹ گنز کا استعمال کررہیں جن سے سو سے زائد کشمیر شہید اور ہزاروں زخمی ہوکر اپنی بینائی بھی ضائع کروا بیٹھے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی کے ساتھ اسلحہ کی دوڑ میں شامل نہیں ہم ایک ذمہ دار نیوکلیئر پاور ہیں اور نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کے مکمل اہل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیر سمیت تمام معاملات پر مذاکرات کی دعوت دیتےہیں جبکہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ ایٹمی تجربات کے خاتمے پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔