آرمی چیف کو توسیع کی ضرورت نہیں
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل کا تصور اب نہیں ہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بہت عزت کمائی ہے اور انہیں توسیع کی ضرورت نہیں ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بھارت کسی بڑے ایجنڈے پرکام کرنا چاہتا ہے،عالمی قوتیں بھارت کو جارحانہ اقدامات سے روکیں کیونکہ اگر جنگ ہوئی تو خطے اور دنیا کو خطرہ لاحق ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کیا ایسی 10 سرکاریں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں لیکن اگر بھارت ایک بار پھر پاکستان کو آزمانا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں تاہم اسے یاد رکھنا چاہیے کہ جنگ کی صورت میں بھارت کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کواقوام متحدہ جانے سے پہلے سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے تھا لیکن پھر بھی تمام سیاسی جماعتیں نہ صرف ملکی مفاد ميں ایک ہيں بلکہ پاکستان کو بچانے کے لیے بھی سب ایک پلیٹ فارم پر ہيں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں جبکہ پاکستان نہ صرف عالمی دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے بلکہ افواج پاکستان ضرب عضب کی صورت میں دہشت گردوں سے مقابلہ کررہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جس پر آرٹیکل 6 تھا اسے وزیراعظم نوازشریف نے چھوڑدیا،ایم کیو ایم پاکستان متعدد بار کہہ چکی کہ ہم پاکستانی ہیں تو ہمیں ان کی بات تسلیم کرنی چاہیے.
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم کا ذہنی توازن اور صحت ٹھیک نہیں ہے۔