ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان شکوک و شہبات جنم لینے لگے
اپوزیشن اتحاد کمزور پڑنے لگا۔پاکستان پیپلز پارٹی کو ن لیگ کی حکومت سے ڈیل ہونے کا شک ہو نے لگا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق حکومت کی پاکستان مسلم لیگ ن پر مہربانیاں بڑھنے لگی ہیں جس سے پیپلز پارٹی کے درمیان شکوک و شہبات جنم لینے لگے ہیں۔پیپلز پارٹی کو ن لیگ کا حکومت سے ڈیل ہونے کا شک ہونے لگا ہے۔
ذرائع پیپلز پارٹی کے مطابق پارٹی کی کوششوں سے بننے والا اپوزشین اتحاد اڑان نہیں بھر پا رہا۔پیپلز پارٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ منی بجٹ کے دوران ن لیگ کی طرف سے کمزور احتجاج کیا گیا جس سے پیپلز پارٹی تحفظات کا شکار ہو گئی ہے۔اور یہ شک پیدا ہونے لگ گیا ہے پس پردہ حکومت اور ن لیگ کے درمیان کوئی ڈیل کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد اپنی کمزوری کی وجہ سے حکومت کے خلاف پاور شو نہیں کر سکتی، مسلم لیگ ن کے کارکن نہ متحد ہے اور نہ ہی کسی تحریک کے لیے منظم ہیں جب کہ پیپلز پارٹی بھی بڑے لیول پر کوئی ایڈونچر نہیں کر سکتی۔
س حوالےسے قومی اخبار میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیا بننے والا اپوزیشن اتحاد حکومت کے خلاف کوئی بڑاایڈونچر شروع کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اعلیٰ حکومتی ذرائع نے اپوزیشن اتحاد کے متعلق ٹاپ سول خفیہ ادارے کے ایک میمو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کو کسی بڑے پاور شو کیلئے عوامی حمایت حاصل ہے اور نہ ہی پاور شو کرنے کی پوزیشن میں ہیں ۔
مسلم لیگ ن س کی زیادہ جڑیں پنجاب میں ہیں حکومت کے خلاف کسی پاور شو کی پوزیشن میں نہیں جس کی وجہ اس کی سیکنڈ لائن ،مقامی قیادت اور کارکن متحرک ہیں اورنہ کسی تحریک کے لیے منظم ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ میں چھوٹے مظاہرے کر سکتی ہے لیکن مقامی قیادت اور کارکن بھی کسی ایڈونچر کے لئے جوش وجذبہ نہیں رکھتے ۔ دونوں اپوزیشن جماعتوں کی مقامی قیادت اور کارکن یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی اعلی ٰقیادت اپنے ذاتی مفادات کے تحفظ کے لیے ان کو سیاسی دنگے فساد میں استعمال کرنا چاہتی ہے جس کے لئے وہ ہرگز تیار نہیں ہیں۔