کوئٹہ: وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان عظیم سیاسی، ثقافتی اور معاشی تعلقات ہیں اور ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے درمیان دین اسلام کا مضبوط رشتہ بھی ہے، ہر مشکل وقت میں دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے، ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا، جس کی پوری پاکستانی قوم دل سے قدر کرتی ہے، گذشتہ صدی کے آئینہ میں براعظم ایشیا کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اس تمام عرصہ میں انقلاب ایران ایک تاریخی اہمیت رکھتا ہے، سید آیت اللہ روح اللہ الخمینی اس تاریخ ساز شخصیت کا نام ہے جس نے انقلاب کی جنگ استقامت کے ساتھ لڑی اور ایرانی قوم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلاب کی چالیسویں سالگرہ کے موقع پر ایرانی قونصلیٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، کوئٹہ میں متعین ایرانی قونصل جنرل محمد رفیعی، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میر حاجی علی مدد جتک، بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر عبدالولی کاکڑ، متحدہ مجلس عمل بلوچستان کے صدر مولانا نور اللہ، مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانا انوار الحق حقانی، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ کے صدر جمعہ خان بادیزئی سمیت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں، وکلاء، علماء و دیگر بھی موجود تھے۔
تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی 40ویں سالگرہ کے موقع پر کیک بھی کاٹا گیا۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان عظیم سیاسی، ثقافتی اور معاشی تعلقات ہیں اور ہمسایہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے درمیان دین اسلام کا مضبوط رشتہ بھی ہے، ہر مشکل وقت میں دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ ایران پہلا ملک تھا جس نے پاکستان کو تسلیم کیا، جس کی پوری پاکستانی قوم دل سے قدر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ دونوں ممالک کی سیاسی قیادت ان تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مستحکم بنانے کے لئے پرعزم ہے اور باہمی تجارت کے ہدف کو پانچ ارب ڈالر تک لے جانا چاہتی ہے۔
وزیراعلٰی نے کہا کہ آج کی دنیا میں ملکوں کے درمیان تعلقات معیشت کی بنیاد پر دیکھے جاتے ہیں اور جن ممالک کے درمیان معاشی تعلقات بہتر ہوتے ہیں، دنیا انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان معاشی تعلقات کو وسیع کرنے کی بےپناہ گنجائش موجود ہے، جس میں سیستان بلوچستان اور بلوچستان اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان معاشی تعلقات کے فروغ سے دونوں ممالک بالخصوص سیستان بلوچستان اور بلوچستان کے عوام کو بہت فائدہ پہنچے گا اور ان کی معاشی حالت بہتر ہوگی۔ وزیراعلٰی نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آنے والا دور پاک ایران کے تعلقات کے فروغ اور دونوں ممالک کی ترقی اور خوشحالی کا دور ہوگا اور وہ ایران کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے دعاگو ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلٰی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور قونصل جنرل ایران نے انقلاب ایران کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔