سلیکٹڈ وزیراعظم کسی کو چھٹی نہیں دے سکتا تو این آر او کیا دے گا، مسلم لیگ (ن)
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت ڈیل اور این آر او کے نام پر بلیک میل کرنا چاہتی ہے، سلیکٹڈ وزیر اعظم کسی کو چھٹی نہیں دے سکتا تو این آر او کیا دے گا، علاج میں جو رکاوٹیں ڈالیں گئیں وہ ساری دنیا نے دیکھا ،نواز شریف جلد عوام میں آکر ملک کو دوبارہ جمہوریت کی طرف گامزن کریں گے ،سلیکٹڈ وزیراعظم کی عزت اور اختیارات نہیں ہوتے،عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی کا اعلان کرکے بھیک مانگنا سنٹر بنادیاہے۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں پرویز رشید ، سینیٹر مشاہد اللہ خان ،امیر مقام اور طلال چوہدری نے پارٹی قائد محمدنواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کیلئے آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پرویز رشید نے کہا کہ سابق وزیراعظم کو علاج کی مناسب سہولتیں نہیں دی جا رہیں ،نوازشریف کے علاج میں جو رکاوٹیں ڈالی گئیں وہ ساری دنیا نے دیکھیں ۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ آج پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے ویلنٹائن نواز شریف کے ساتھ منایا اور اپنی محبت کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عنقریب جیل کی دیواریں گریں گے اور نواز شریف رہائی کے بعد عوام کے درمیان ہوں گے ۔ نواز شریف عوام میں آکر ملک کو دوبارہ جمہوریت کی طرف گامزن کریں گے ۔ مشاہد اللہ خان نے ویلنٹائن ڈے پر نوازشریف کو شعر بھی سنایا۔لیگی رہنما امیر مقام نے کہا کہ عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانا تھا مگر اب اس یونیورسٹی کو دوبارہ وزیر اعظم ہاؤس بنا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیازی رینٹل سروس نے جو گاڑیاں بیچیں دوگنی قیمت پر دوبارہ کرائے پر حاصل کی جارہی ہیں ۔
طلال چوہدری نے کہا کہ نوازشریف کی صحت پر حکومت ڈیل اور این آر او کے نام پر بلیک میل کرناچاہتی ہے،سلیکٹڈ وزیر اعظم کسی کو چھٹی نہیں دے سکتا تو این آر او کیادے گا کیونکہ سلیکٹڈ وزیراعظم کی عزت اور اختیارات نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ این آر او اور ڈیل کا شور مچایاجارہاہے ،نوازشریف کا اٹھائیس دن سے دل کا علاج نہیں کروایاجارہا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان نے وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی کا اعلان کرکے بھیک مانگنا سنٹر بنادیاہے،عمران خان اپنا نام منگتا رکھ کر وزیراعظم ہاؤس کا نام منگتا ہاؤس رکھ لیں ۔