تھائی ماڈل کا ٹوٹی سڑک پر ’احتجاجی غسل
اگر آپ کے قریبی علاقوں کی سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور انھیں ٹھیک کرنے کے لیے کام نہیں کیا جا رہا، تو آپ کے خیال میں اس طرف توجہ دلانے کا بہترین طریقہ کیا ہو سکتا ہے
اس کے بعد ان کے اس احتجاج کی تصاویر چین اور تھائی لینڈ میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بڑے پیمانے پر شائع کی جانے لگی۔ جس سے دیگر افراد بھی متاثر ہوئے اور انھوں نے بھی مقامی سڑکوں کی جانب حکومت کی توجہ دلانے کے لیے ایسا ہی کرنا شروع کر دیا۔
مشرقی تھائی لینڈ میں صوبے کھون کیئن میں بوڑھی خواتین نے جمع ہو کر گروہ کی صورت میں گڑھوں میں کھڑے پانی میں غسل کیا۔
ان کو شکایت ہے کہ حکومت نے ان سڑکوں کی گذشتہ 30 سالوں سے مرمت نہیں کی ہے۔ تاہم حکومت نے برساتی موسم کے فوراً بعد ان سڑکوں کی مرمت کروانے کا وعدہ کر رکھا ہے۔
ماڈل پالم کے اس احتجاج سے لگتا ہے کہ تبدیلی آنے والی ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق تاک صوبے کے گورنر نے حکم جاری کیا ہے کہ اس سڑکوں کی مرمت بلاتاخیر شروع کی جائے۔ جبکہ بعض نئی تصاویر جو کہ فیس بک پر شائع کی گئی ہیں انھیں دیکھ کے معلوم ہوتا ہے کہ تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ایک جرمن انجینیئر پیٹر گومن کی تھائی بیوی کوسوماکا کہنا ہے کہ ’اکثر اوقات موٹر سائیکل سوار ان گڑھوں میں گر جاتے ہیں اور قریبی رہائیشیوں کو بھاگ کر ان کی مدد کرنا پڑتی ہے۔‘
رضاکارانہ طور پر ان سڑکوں کی مرمت کے لیے بھی اس جوڑے نے اس پر آنے والے اخراجات میں شریک ہونے کا کہا ہے۔
تاہم صرف تھائی لینڈ ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک میں بھی لوگوں کو ایسے مسائل درپیش ہیں۔
جیسے کہ گذشتہ سال انڈیا میں ایک فنکار بادل ننجوندا سوامی نے سڑکوں پر بنے گڑھوں سے تنگ آکر ان میں احتجاجاً ایک بڑا مگر مچھ بنایا تھا۔