نارتھ کراچی میں میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ کی شہادت پولیس کی نااہلی کی وجہ سے ہوئی، میئر کراچی
کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ نارتھ کراچی میں میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ کی شہادت پولیس کی نااہلی کی وجہ سے ہوئی، میں وزیراعلیٰ سندھ، چیف جسٹس سندھ اور آئی جی سندھ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے اور ذمہ داروں کو سزا ہونی چاہیئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نارتھ کراچی انڈہ موڑ پر پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مقابلے میں فائرنگ سے شہید ہونے والی طالبہ نمرہ بیگ کے لواحقین سے ان کے گھر پر ملاقات کے موقع پر کیا۔ ممبر صوبائی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن، وسیم قریشی اور یو سی 15 کے چئیرمین افعان بھی ان کے ہمراہ تھے۔
نمرہ کے بھائی حسن بیگ، ماموں ذکی اور رفیع نے مئیر کراچی کو تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ نمرہ پولیس کی فائرنگ سے شہید ہوئی۔ مئیر کراچی وسیم اختر نے اس موقع پر لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اس واقعہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے تاکہ ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بتایا گیا ہے کہ اس طالبہ کے والد کا انتقال ہوچکا ہے اور والدہ نے اس کو پالا اور تعلیمی اخراجات پورے کررہی تھیں، ایسے خاندان کے ساتھ ایسا حادثہ زیادہ افسوس ناک ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورثاء کا کہنا ہے کہ طالبہ کو پولیس کی گولی لگی ہے، اگر ایسا نہیں بھی ہوا تو بھی پولیس کی زیادہ ذمہ داری ہے کیونکہ وہ عوام کی محافظ ہے، آبادی اور بازار میں اس طرح پولیس کی جانب سے فائرنگ مناسب نہیں اور نہ ہی بازار اور آبادی میں گولی چلائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پولیس کے نوجوانوں کو بڑی بڑی بندوقیں پکڑائی گئی ہیں، معلوم نہیں ان کی ٹریننگ بھی ہوئی ہے یا نہیں۔
مئیر کراچی نے کہا کہ پولیس جوانوں کی باقاعدہ تربیت کی ضرورت ہے اور ان کو بتانے کی ضرورت ہے کہ آبادی میں گولی چلاتے ہوئے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، ڈاکو بچ بھی جائے تو اتنا بڑا نقصان نہیں جتنا نقصان کسی بے گناہ کی جان جانے سے ہوتا ہے، نمرہ بیگ میڈیکل کی طالبہ تھی اس کی شہادت سے اس کے ورثاء کا ہی نہیں ملک اور قوم کا نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ خود سڑک پر نکلیں اور پولیس کی کارکردگی دیکھیں، دفتر میں بیٹھنے سے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔