سرفراز احمد کا آسٹریلیا سے سیریز کے دوران قومی ٹیم کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار
کراچی: سلیکٹرز اور ہیڈکوچ مکی آرتھر سے ناخوش کپتان سرفراز احمد نے خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کی کارکردگی کو قریب سے دیکھنے کے لیے آسٹریلیا سے سیریز کے دوران قومی ٹیم کے ساتھ متحدہ عرب امارات میں رہنا چاہتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ سرفراز احمد کو ملک میں رکھ کر آرام دینا چاہتی ہے کیوں کہ شعیب ملک کے ساتھ مستقل کپتان کا ڈریسنگ روم میں بیٹھنا مسائل پیدا کرسکتا ہے لیکن اس کی گیند پی سی بی چیئرمین احسان مانی کی کورٹ میں ہے۔
قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ جب کھلاڑی ورلڈ کپ کے لیے میدان میں اتریں تو وہ تھکاوٹ کا شکار ہوں۔
چار سال بعد ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کا ذہنی اور جسمانی طور پر ترو تازہ ہونا ضروری ہے، جن کھلاڑیوں کو آرام دیا گیا ہے وہ سب پاکستان کے اہم اور میچ ونر کھلاڑی ہیں جب کہ جن 6 کھلاڑیوں کو ڈراپ کیا گیا ہے وہ ورلڈ کپ میں پاکستانی الیون کا آٹو میٹک سلیکشن ہوں گے۔
انضمام نے زور دیا کہ اگر یہ کھلاڑی آٹو میٹک سلیکشن نہ ہوتے تو انہیں آرام دینے کا کوئی جواز نہیں تھا۔
آسٹریلیا کے خلاف 5 ون ڈے میچز میں کپتان سرفراز احمد کی جگہ شعیب ملک قیادت کریں گے جب کہ ٹیم میں سرفراز کے علاوہ دیگر پانچ کھلاڑی فخر زمان، شاداب خان، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم شامل ہیں۔
انضمام الحق کا کہنا ہے کہ 6 ماہ سے پاکستانی کھلاڑی مسلسل کرکٹ کھیل کر تھکاوٹ کا شکار ہورہے تھے، ہم چاہتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں تمام کھلاڑی تازہ دم ہوں کیوں کہ تھکاوٹ کی وجہ سے ان کھلاڑیوں کی کارکردگی متاثر ہورہی تھی۔
چیف سلیکٹر نے سرفراز کی عدم شمولیت سے متعلق بتایا کہ سرفراز احمد ہمارا کپتان ہے، اسے آرام دیا گیا ہے تاہم کپتان کی تبدیلی سے متعلق گھبرانے والی بات نہیں ہے، ایسی خبریں چل رہی ہیں کہ سرفراز آرام نہیں کرنا چاہتے لیکن ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، کوچ اور کپتان سے مشاورت کے بعد ٹیم فائنل کی گئی ہے۔
انضمام الحق نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم ایشیاء کپ کے بعد مسلسل کھیل رہی تھی، اگر اس سیریز میں کسی کھلاڑی نے کارکردگی دکھائی تو ہمارے کھلاڑیوں کا پول مزید بڑا ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ایس ایل ہمارا پریمیئر ٹورنامنٹ ہے، اس سے ہمیں عمر اکمل مختلف روپ میں فٹ اور فارم میں دکھائی دیے ہیں جب کہ مکی آرتھر سے عمر اکمل کے اختلافات اب ماضی کا حصہ ہیں اور مکی آرتھر کی توجہ دلانے پر انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محمد حسنین 19سال کی عمر میں 150کلو میٹر کی رفتار سے بولنگ کرتے ہیں جو قابل ستائش ہے۔
انضمام الحق نے اس تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد کو زبردستی آرام دیا گیا ہے جس کا فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا ہے۔
واضح رہےکہ ورلڈ کپ 30 مئی سے شروع ہوگا، اس سے قبل انگلینڈ کے خلاف قومی ٹیم کے 5 ون ڈے، ایک ٹی ٹوئنٹی اور 5 پریکٹس میچ ہوں گے۔