سکھر: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک کے اندرونی و بیرونی مفادات کو دیکھ کر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا فیصلہ کیا ہے، بھارت میں انتخابات تک نریندر مودی کا لب و لہجہ ایسا ہی رہے گا، اس وقت مودی سرکار سے امن کی بات کی توقع بے سود ہے، دنیا نے تسلیم کیا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے، ہم امن کے ساتھ ساتھ جارحیت پر دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپنی افواج کی کارروائی کے ذریعے بھارت کو امن کا واضح پیغام دے چکے ہیں، ہم بھارت کو جارحیت کا کوئی موقع نہیں دینا چاہتے اور اگر اس نے جارحیت کی تو بھرپور جواب دیں گے، ہمیں مودی کی مجبوری کا ادراک ہے۔
انہوں نے کہا کہ نریندرا مودی اپوزیشن کی تنقید کی وجہ سے دباؤ میں ہیں، ان کا بیانیہ بھارتی عوام بھی تسلیم نہیں کررہے، بھارتی عوام بھی کہہ رہے ہیں کہ ہم کشمیر کھو چکے ہیں، بھارت میں انتخابات تک نریندر مودی کا لب و لہجہ ایسا ہی رہیگا۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ میں 1948ء سے کشمیر کا مسئلہ 1948ء سے زیرِ بحث ہے، اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی موجود ہیں، پاکستان ان قراردادوں پر عمل درآمد کی بات شد و مد کے ساتھ کرتا آیا ہے لیکن بھارت وعدہ کرکے فرار اختیار کررہا ہے، آج دنیا کی نظر میں ایک بار پھر اہم ہوگیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ بنائی ہے جس میں بھارتی مظالم کا ذکر ہے اور یہ سفارش کی ہے کہ وادی میں حالات کے جائزے کے لئے کمیشن بنایا جائے۔ کرکٹ میں سیاست کو شامل کرنے کے کی ایک اور بھارتی کوشش پر وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی کھلاڑیوں نے میچ میں فوجی ٹوپیاں پہن لیں، انٹرنیشنل کرکٹ بھارتی کرکٹ ٹیم کے اس اقدام پر نوٹس لے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ملکی ادارے اور معیشت بہتر کررہی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر سب کا اتفاق تھا لیکن عمل پیرا ہونے کی جرات نہیں تھی، پی ٹی آئی نے ملک کے اندرونی و بیرونی مفادات کو دیکھ کر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا فیصلہ کیا ہے، قومی قیادت کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ اس حوالے سے اپنی تجاویز دیں، ہم انہیں عملی جامہ پہنانے کے لئے مشاورت جاری رکھیں گے۔