پنجاب

خادم حسین رضوی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مارچ تک توسیع

لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت کے ججز کے سپریم کورٹ میں منعقدہ اجلاس میں شرکت کے باعث تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں ٹی ایل پی کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور احتجاجی مظاہروں میں سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کیس پر سماعت ہوئی۔ خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کو تھانہ سول لائن میں درج مقدمہ 18/958 میں عدالت میں پیش کیا گیا۔

اس موقع پر عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ عدالت نے خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے طلب کر رکھا تھا لیکن ججز کی سپریم کورٹ میں اجلاس میں شرکت کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔

بعد ازاں خادم حسین رضوی سمیت دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مارچ تک کے لئے توسیع کردی گئی۔ واضح رہے کہ عدالت نے گذشتہ سماعت پر خادم حسین رضوی سمیت دیگر کو الزامات کی نقول تقسیم کی تھیں۔ یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی سمیت دیگر رہنماؤں کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کی تھی۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال توہین مذہب کے مقدمے میں مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو رہا کئے جانے کے سپریم کورٹ کے فیصلے خلاف تحریک لبیک پاکستان کے پرتشدد مظاہروں کے دوران املاک کو نقصان اور توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔ خادم حسین رضوی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے دوران 23 نومبر کو حفاظتی تحویل میں لیا گیا تھا۔ اس کریک ڈاؤن کا آغاز آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف تحریک لبیک کی جانب سے مظاہرے دوبارہ شروع کرنے کے اعلان کے بعد کیا گیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close