نادرا کی عمارت کی تعمیر میں خوردبرد،
قومی احتساب بیورو(نیب) نے جوہرٹاﺅن میں نادرا کی عمارت کی تعمیر میں خوردبرد سے متعلق کیس کی انگریزی جریدے ڈان کی خبرکی تردید کردی اوراسے حقائق کے منافی،من گھڑت قراردیدیا۔نیب نے نہ صرف خبرکوپراپیگنڈا قراردیا بلکہ ادارے کورپورٹرکیخلاف کارروائی کی بھی سفارش کی۔
نیب نے اپنے ایک وضاحتی بیان میں کہاکہ ’نیب نے اپنے ہی گھر کے پچھواڑے میں مشتبہ شخص کی تلاش‘ کے عنوان سے چھپنے والی من گھڑت خبرمیں کہاگیاکہ لاہوربیوروکو جوہرٹاﺅن میں نادرا بلڈنگ کی تعمیر میں لاکھوں روپے کی خوردبرد کی شکایت ملی جس پرنیب نے تحقیقات کیں اورفیصلہ کیا کہ شواہدناکافی ہیںاورمزید کارروائی ختم کردی۔
نیب نے تمام الزامات کومستردکرتے ہوئے خبرکو بے بنیاد، غلط اورناجائزقراردیتے ہوئے کہاکہ یہ رپورٹ بیورو،اس کی قیادت کوبدنام کرنے کے خفیہ ایجنڈا اورپراپیگنڈامہم کاحصہ ہے۔رپورٹرکی طرف سے فائل ہونیوالی سٹوری کی کوئی بنیاد نہیں اور سنسنی پھیلانے کی کوشش کی،رپورٹرکایہ رویہ صحافتی اصولوں کے بھی خلاف ہیں۔
نیب نے واضح کیاکہ یہ منصوبہ چیئرمین نادرا علی ارشدحکیم کے دورمیں شروع ہوا، تمام قانونی ضابطے، ٹینڈرز اور کنٹریکٹ بھی انہی کے دورمیں دیئے گئے،یہ منصوبہ طارق ملک کے دورمیں مکمل ہوا، امتیازتاجور نے جنوری 2014ءمیں چارج سنبھالااوراس وقت تک منصوبہ مکمل ہوچکاتھا۔