عدالت کی وسیم اختر کو جیل سے کام کرنے کی ہدایت
وسیم اختر نے عدالت سے کہا کہ وہ کراچی کے میئر ہیں، انہیں کام کرنا ہے ضمانت دی جائے۔ جواب میں عدالت کا کہنا تھا آپ جیل میں بیٹھ کر کام کریں۔
سانحہ 12 مئی کیس کی سماعت کے دوران میئر وسیم اختر نے جذباتی دہائی دی کہ میرا کیا قصور ہے، 3 ماہ سے جیل میں ہوں، کراچی کا میئر ہوں کام کرنا ہے، مجھے ضمانت دی جائے۔
عدالت نے جواب میں کہا کہ آپ کے بتانے سے کچھ نہیں ہوگا، ہمیں پتہ ہے آپ میئر ہیں۔ آپ جیل میں بیٹھ کر کام کریں۔
تفتیشی افسر نے انسداد دہشت گردی عدالت کو بتایا کہ اسے چالان کے لیے 10 دن چاہیئں جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ وسیم اختر نے کہا کہ آپ ان کو 20 دن دے دیں لیکن مجھے ضمانت دیں، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کے ٹی وی شو کا ریکارڈ آگیا ہے۔ پہلے چالان کا جائزہ لیا جائے گا۔
عدالت نے مفرور ملزمان ایم پی اے کامران و دیگر کے ایک بار پھر وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کردی۔