گلگت بلتستان

بلتستان کو نظر انداز کرنا حفیظ الرحمٰن کو مہنگا پڑے گا، سید مہدی شاہ

اسکردو: سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بلتستان کو یکسر نظر انداز کرنے کے سنگین نتائج نکلیں گے، پی ایس ڈی پی کے 64 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں میں سے بلتستان ڈویژن کو صرف 7 ارب روپے دینے کے بعد وزیراعلٰی کی اصلیت سامنے آگئی ہے، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ حفیظ مخصوص نظریئے کے تحت کام کرتے ہیں، آج پی ایس ڈی پی نے وزیراعلٰی کی اصل صورت عوام کے سامنے رکھ دی، بلتستان کے عوام حفیظ کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون بلتستان سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی کو مستعفی ہونا چاہیئے، ورنہ عوام ان سے استعفے لیں گے۔ شیخ محمد حسن جعفری ہم سب کے رہنما ہیں، انہوں نے بلتستان سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی سے احتجاج کرنیکا حکم دیا ہے دیکھتے ہیں کہ اراکین اسمبلی شیخ جعفری کے حکم پر کس حد تک عمل کرتے ہیں۔ بلتستان کو نظرانداز کرنا حفیظ کو بہت مہنگا پڑے گا، ان کے عمل سے علاقے میں نفرتیں پیدا ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز سے ہمدردی ہے، کاش ن لیگیوں کو بھی خواتین کا احترام کرنا آتا، سابق وزیراعلیٰ سید مہدی شاہ

ان کا کہنا تھا کہ شیخ جعفری اور سید علی رضوی کی آواز پورے بلتستان کی آواز ہے، بلتستان والے اب خود کو گلگت ریجن سے الگ تصور کرنے لگے ہیں جو انتہائی خطرناک ہے، یہاں کے لوگ صحت، تعلیم کی سہولتوں کیلئے ترس رہے ہیں، یہاں کی سڑکیں کھنڈر بنی ہوئی ہیں، سیوریج لائن کا سرے سے کوئی نظام نہیں ہے، مگر حفیظ الرحمٰن بلتستان ڈویژن کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلتستان کے لیگی اراکین اسمبلی دیامر کے اراکین کی طرح حفیظ الرحمٰن کیخلاف آواز بلند کریں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close