Featuredدنیا

بھارت سے تناؤ میں کمی چاہتے ہیں، روس سے تعلقات استوار کرچکے ہیں، وزیراعظم عمران خان

بشکک: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت سے تناؤ میں کمی چاہتے ہیں تاکہ ہمیں ہتھیار نہ خریدنے پڑیں۔ کرغزستان کے شہر بشکیک میں وزیراعظم عمران خان کا روسی خبر ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ روس اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون میں اضافے کی امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ 50، 60 اور 70 کی دہائیوں کی سرد جنگ میں پاکستان امریکا کا اتحادی رہا، لیکن حالات اب بدل چکے ہیں، اب ہم روس کے ساتھ تعلقات استوار کرچکے ہیں اور روس کے ساتھ تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

روس سے ہتھیار خریدنے سے متعلق سوال پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تناؤ میں کمی چاہتے ہیں تاکہ ہمیں ہتھیار نہ خریدنے پڑیں، ہم اپنا پیسہ انسانی فلاح پر لگانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم روس سے ہتھیاروں کی خریداری کا ارادہ رکھتے ہیں، پاکستان آرمی اس سلسلے میں روسی فوج سے رابطے میں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دفاعی تعاون کے ساتھ روس سے توانائی اور تجارت کے شعبوں میں بھی تعاون کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تجارتی وفود روس جائیں گے اور روسی سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ روسی کمپنی کی جانب سے پاکستان اسٹیل ملز میں سرمایہ کاری کی بھی امید ہے۔

مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بھارت سے سب سے بڑا اختلاف کشمیر پر ہے، پاک بھارت حکمران اور دونوں ممالک کی حکومتیں چاہیں تو مسئلہ کشمیر حل ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس: وزیراعظم عمران کی روسی صدر پیوٹن سے غیر رسمی ملاقات

عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے بھارت کی جانب سے اس سلسلے میں ابھی تک حوصلہ افزاء جواب نہیں ملا، امید ہے کہ بھاری مینڈیٹ والے نئے بھارتی وزیراعظم بہتر تعلقات کے لیے کام کریں گے۔

پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ گیس پائپ لائن پراجیکٹ میں پیش رفت ایران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے نہیں ہو رہی۔

پاکستان کی ویزہ پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور سیاحت کے فروغ کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کی۔

انہوں نے کہا کہ روس بھی ان 70 ممالک میں شامل ہے جن کو ایئر پورٹ پر ہی ویزہ لینے کی سہولت دی ہے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ہم تمام پڑوسی ممالک سے پُر امن تعلقات کے خواہاں ہیں اور پاک بھارت اختلافات بات چیت سے حل ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت سے بات چیت کا موقع موجود ہوگا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close