ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کے لئے ایوان نمائندگان کا اجلاس آئندہ ہفتے
امریکی صدر نے ایک بار پھر ملک کے میڈیا پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ دوسری طرف ایوان نمائندگان کی انٹیلیجنس کمیٹی کے سربراہ نے اطلاع دی ہے کہ ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کے لئے ایوان نمائندگان کا اجلاس آئندہ ہفتے شروع ہوجائے گا۔
امریکی ذرائع کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر لکھا ہے کہ سی ان ان بھی واشنگٹن پوسٹ کی طرح جعلی خبریں نشر کرتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ واشنگٹن پوسٹ اور سی ان ان ایسی غلط اور جعلی خبریں نشر کرتے ہیں جن کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ اور سی ان ان پر ٹرمپ نے یہ حملے ایسی حالت میں کئے ہیں کہ ان دونوں نے رپورٹ دی ہے کہ ٹرمپ نے امریکا کے وزیر قانون ولیئم بار کو حکم دیا تھا کہ ان کے لئے ایک ایسی پریس کانفرنس کا اہتمام کریں جس سے یوکرین گیٹ اسکینڈل میں ان پر لگنے والے الزامات بے بنیاد ثابت ہوجائیں لیکن ولیم بار نے ان کے اس حکم پر عمل کرنے سے انکار کردیا۔
اس درمیان ایوان نمائندگان کی انٹیلیجنس کمیٹی کے سربراہ ایڈم شیف نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ کے مواخذے کے تعلق سے تحقیقات کے لئے ایوان نمائندگان کا پہلا کھلا اجلاس آئندہ ہفتے منعقد ہوگا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق یوکرین میں امریکی سفارت خانے کے ناظم الامور ولیم ٹیلر اور یورپ نیز یوریشیا کے امور میں امریکہ کے نائب وزیر خارجہ کے معاون، جارج کینٹ ایوان نمائندگان کے اجلاس میں یوکرین گیٹ اسکینڈل میں گواہی دینے کے لئے حاضری دیں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے گزشتہ ہفتے ایک قرار داد کے ذریعے ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کا عمل کھلے عام انجام دیئے جانے کی منظوری دی ہے ۔یوکرینی صدر سے امریکی صدر ٹرمپ کے اس ٹیلیفونی مکالمے کے انکشاف کے بعد کہ جس کو امریکا میں یوکرین گیٹ کا نام دیا گیا ہے، کانگریس نے ٹرمپ کے مواخذے کے لئے تحقیقات کا عمل شروع کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ جولائی کے اواخر میں امریکی ذرائع ابلاغ نے یہ انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زلنسکی کے ساتھ ٹیلیفونی مکالمے میں ان پر ڈباؤ ڈالا تھا کہ امریکا کے دو ہزار بیس کے الیکشن کے لئے ممکنہ ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے کیس کی تحقیقات تیز کردیں اور ان کے پاس ایسی جو بھی اطلاعات ہوں، جن سے جوبائیڈن کو نقصان پہنچ سکتا ہو، انہیں ٹرمپ کے حوالے کریں۔
بتایا جاتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاس ٹیلیفونی مکالمے میں کہا تھا کہ یوکرین کے لئے منظور کی گئی دو سو پچاس ملین ڈالر کی رقم کی ادائگی کا انحصار ہنٹر بائیڈن کیس کی تحقیقات کی انجام دہی پر ہوگا ۔امریکا کے ڈیموکریٹ حتی بعض رپبلیکن اراکین پارلیمنٹ کا بھی کہنا ہے کہ ٹرمپ کا یہ اقدام ملک کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
تھائی لینڈ میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے میں 15 دفاعی رضاکار ہلاک