جاپانی وزیر اعظم ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے پہلے عالمی رہنما
جاپانی حکام کے وقت دنوں رہنماؤں کی ملاقات آج یعنی جمعرات کو نیویارک میں ہوگی لیکن اس ملاقات کے وقت اور مقام کا تا حال اعلان نہیں کیا گیا
جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی فتح کے بعد مبارکباد کا فون بھی کیا تھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ خطہ ایشیا بحر الکاہل میں امن و استحکام میں معاونت کے لیے امریکا اور جاپان کا مضبوط اتحاد لازمی ہے۔
واضح رہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ جاپان اور دیگر ایشیائی قوموں کے بارے میں بعض متنازعہ بیانات دے چکے ہیں جن میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں وہ دفاعی اخراجات کی مد میں زیادہ بڑا حصہ ادا کریں اور ان میں جاپان میں امریکی فوجی اڈے کو جاری رکھنے کے لیے اخراجات کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
ٹرمپ نے ٹرانس پیسیفک تجارتی معاہدے پر بھی شدید تنقید کی تھی۔ یہ معاہدہ جسے ٹی پی پی کہا جاتا ہے جاپان سمیت 12 ملکی تجارتی معاہدہ ہے جس کے تحت امریکا کو ایشیائی منڈیوں تک بہتر رسائی فراہم کی جائے گی۔ یہ منڈیاں عالمی معیشت کی 40 فیصد کے مساوی ہیں۔
جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے پیرو میں ہونے والی ایشیا بحرالکاہل کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں اور فی الحال امریکا میں ہیں۔