عدالت نے علی ظفر کے خلاف دائر کیس کی سماعت روک دی
لاہور : سیشن کورٹ نے میشا شفیع کے 2 ارب ہرجانے کے کیس کی سماعت روک دی
میشا شفیع نے ستمبر 2019 میں لاہور کی سیشن کورٹ میں علی ظفر کے خلاف جھوٹ بولنے اور میڈیا میں بیان بازی کرنے کے الزامات پر 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
لاہور کی سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے اداکار علی ظفر کے خلاف دائر کیے گئے دو ارب روپے کے ہرجانے کے کیس میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے کیس کی سماعت روک دی۔
میشا شفیع نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ علی ظفر جھوٹے الزامات کی وجہ سے ان کی ساکھ اور شخصیت متاثر ہوئی کیوں کہ علی ظفر نے میڈیا پر کہا تھا کہ میشا شفیع نے ان پر پیسوں کی لالچ میں جنسی ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام عائد کیا۔
میشا شفیع نے درخواست میں یہ بھی لکھا تھا کہ علی ظفر کے بیانات کی وجہ سے انہیں ذہنی طور پر پریشانی ہوئی، اس لیے گلوکار کو 2 ارب روپے ہرجانا ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔
میشا شفیع کی جانب سے 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیے جانے پر علی ظفر نے عدالت میں مذکورہ کیس کی سماعت روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی اور عدالت سے استدعا کی تھی کہ پہلے ان کی درخواست پر فیصلہ سنایا جائے۔