بھارت میں لاک ڈاؤن کے باعث بھوک اور روزگار کے خاتمے کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی
بھارت میں سوا ارب سے زائد آبادی کے لاک ڈاؤن کے سبب ملک کی غریب آبادی شدید مشکلات سے دوچار ہو گئی ہے۔
بھارت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزگار کے خاتمے اور بھوک کے سبب مختلف شہروں سے آئے لوگ اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنے پر مجبور ہو گئے۔
بھارت میں کورونا وائرس کے سبب 17افراد ہلاک اور 700سے زائد متاثر ہو چکے ہیں اور بھارتی وزیر اعظم نے ملک میں 21روزہ لاک کا اعلان کیا تھا۔
بھارت کی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں اب وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھنے کا سلسلہ کم ہو گیا ہے تاہم اگر اعدادوشمار کو دیکھا جائے تو ان کی یہ بات غلط ثابت ہوتی ہے کیونکہ بھارت میں مسلسل کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔
ماہرین نے حکومت سے ہر شہری کا کورونا کا ٹیسٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ ملک میں وائرس کا شکار افراد کی اصل تعداد کتنی ہے۔
جمعہ کی صبح تک 27ہزار688 افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے تحقیقی ادارے کے مطابق 691افراد کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔
دوسری جانب بھارت میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ملک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن نے روزگار نہ ہونے کے سبب اپنے آبائی وطن واپس لوٹنا شروع کردیا ہے۔
بس ٹرین سمیت ٹراسپورٹ کے تمام ذرائع بند ہونے کے سبب لوگ ہائی وے پر پیدل ہی سفر کر کے گھروں کو لوٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
نئی دہلی میں ڈرائیونگ کر کے کمانے والے بریندر نے کہا کہ میں نے گزشتہ چار دن سے صحیح سے کھانا نہیں کھایا، مجھے نہیں سمجھ آرہا کہ میں یہاں کھانے کے بغیر کیا کروں گا۔