کراچی : سندھ حکومت نے یوم علیؑ کا جلوس نکالنے والے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کردیا۔
پولیس نے مقدمے میں نو افراد کو نامزد کیا ہے ، سندھ حکومت نے یوم علیؑ کے جلوس کا انعقاد کرنے پر منتظمین کے خلاف دفعہ ایک سو اٹھاسی کے تحت مقدمہ کرلیا۔
سندھ حکومت کی جانب سے مسلسل ملت جعفریہ کے رہنماؤں کو یوم علیؑ کا جلوس نہ نکالنے کی درخواست کی جارہی تھی تاہم انہوں نے حکومت کی ایک نہ سنی اور کرونا وائرس لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 21 رمضان المبارک کو جلوس عزا کا انعقاد کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے سرکاری مدعیت میں یوم علیؑ کے جلوس کے منتظمین کے خلاف پریڈی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا، پولیس نے مقدمے میں نو افراد کو نامزد کیا ہے جن میں جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما شبر رضا، علامہ باقر زیدی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے رہنما علی حسین نقوی، ایس یو سی سندھ کے رہنما مولانا ناظر عباس تقوی اور ڈاکٹر حسن عارف سمیت دیگر منتظمین شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ان افراد پر یوم علیؑ کے جلوس کے شرکاء کو کرونا وائرس لاک ڈاؤن کے خلاف اکسانے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق مولانا ناظر عباس تقوی نے شرکاء کو کہا کہ ہم ایسے احکامات کو نہیں مانتے، یوم علیؑ کا جلوس ہر صورت میں برآمد ہوگا اور اپنی منزل کی جانب جائے گا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے مولانا سے ضد نہ کرنے کی درخواست کی گئی تھی مگر وہ نہ مانے اور جلوس عزا کا انعقاد کیا۔
یوم علیؑ کے جلوس سے واپسی پر 200 سے زائد عزادارن امام علیؑ کو سندھ پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا تاہم گرفتاری کے بعد عدالت نے تمام عزادارن کو رہا کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے مقدمات ختم کردئیے تھے۔