پاکستان میں سوا 5کروڑ عوام خطِ غربت سے نیچے
قومی اسمبلی میں ملک میں غربت کے حوالے سے پیش کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں پانچ کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
وزارت منصوبہ بندی کے مطابق تین ہزار تیس روپے ماہانہ سے کم آمدن کمانے والے فرد کو خط غربت سے نیچے تصور کیا گیا ہے ۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ آئندہ سال مارچ یا اپریل میں مردم شماری کرانے کا امکان ہے۔
موجودہ دور میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت ہے، جس کی وجہ مہنگائی میں روز بروز اضافہ، دولت کی غیر مساویانہ تقسیم، وسائل میں کمی، بےروزگاری اور بڑھتی ہوئی آبادی ہے۔
دوسری جانب ان اعداد وشمار کے بر خلاف اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی آبادی کا انتالیس فیصد حصہ غربت کا شکار ہے۔
یو این ڈی پی کے مطابق فاٹا اور بلو چستان میں ستر فیصد سے زائد آبادی غربت کا شکار ہے، سندھ میں تینتالیس، پنجاب میں اکتیس جبکہ کے پی کے میں انچاس فیصد یعنی لگ بھگ آدھی آبادی غریب ہے ۔
جون میں حکومت نے غربت سے متعلق تازہ ترین رپورٹ جاری کی تھی، جس کے مطابق پاکستان کی اڑتیس اعشاریہ آٹھ فیصد آبادی غربت کا شکار ہے۔ صوبائی لحاظ سے غربت کی یہ شرح صوبہ بلوچستان میں سب سے زیادہ پچپن اعشاریہ تین فیصد، صوبہ سندھ میں تریپن اعشاریہ پانچ فیصد ، صوبہ خیبرپختونخواہ میں پچاس فیصد اور پنجاب میں سب سے کم صرف اڑتالیس اعشاریہ چار فیصد ہے۔