Featuredاسلام آباد

بلاول بھٹوکاوزیراعظم سےمعافی کامطالبہ

اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ وزیراعظم معیشت تباہ کرنے کا اعتراف کریں اورمعافی مانگیں کہ انہوں نے ملک کا بیڑا غرق کردیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ سارے پاکستان کو نظرآرہا ہے کہ وزیراعظم کے لیے دوآپشنزہیں، وزیراعظم معافی مانگیں کہ انہوں نے ملک کا بیڑا غرق کردیا، وزیراعظم معیشت تباہ کرنے کا اعتراف کرے، یا تووزیراعظم سب کوساتھ لے کراورملک کی بہتری کے لیے کام کرے اوردوسرا آپشن یہ ہے کہ استعفی دے اورگھرجائے کسی قابل بندے کو آنے دے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بجٹ پاس ہونے سے قبل ہی عوام پر پیڑول بم گرایا گیا، یہ واپس اپنے حلقوں میں کیسے جائیں گے اورعوام کو کیا منہ دکھائیں گے۔
طیارے حادثے سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ پائلٹ اورسول ایوی ایشن کی عالمی سطح پر کردارکشی کی گئی، پی آئی اے طیارے حادثہ پرحکومتی ردعمل شرمناک ہے، اپنی غلطیوں کو چھپانے کیلئے شہید پائیلٹ پرذمہ داری ڈال دی، پائلٹ کوکورونا کے دوران زبردستی جہاز پرچڑھایا گیا، طیارہ حادثے کی آڑ میں سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی نجکاری کی کوشش کی جارہی ہے، جس وزیر کی اپنی ڈگری جعلی ہونے کا الزام ہے وہ پائیلٹس کی ڈگریاں جعلی کیسے قرار دے سکتا ہے

بلاول نے کہا کہ لوگوں کو بے روزگار کرنا کس قسم کا ریلیف ہے، تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہی ہوتا ہے، یہ نالائق اورنااہل ہیں کام نہیں کر سکتے، وزیراعظم سے درخواست ہے نوٹس لینا چھوڑدیں، آٹا، ادویات، پٹرول، چینی کا نوٹس لیا کیا نتیجہ نکلا، بہترہوگا وزیراعظم خود کو قرنطینہ کرلیں اور کوئی کام نہ کریں۔

بجٹ سے متعلق بلاول نے کہا کہ یہ بجٹ نہ کرونا کے خلاف موثر ہے نہ زراعت کی حفاظت کرتا ہے، انہوں نے ٹیکس بڑھا کر عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالا ہے، جب ہم بری ہوں گے تو یہ جیل میں ہوں گے، مسلم لیگ (ن) اورموجودہ حکومت ہم سے معافی مانگے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسامہ بن لادن کو شہید قراردے دیا، یہ وزیر اعظم محترمہ بے نظیر کو شہید نہیں کہتا اسامہ بن لادن کو شہید کہتا ہے۔

ایوان بلاول بھٹو کے اظہارخیال کے بعد بد نظمی کا شکارہوگیا جس کے بعد اپوزیشن بھی ایوان سے واک آؤٹ کر گئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close