کرنسی نوٹوں کی بندش بھارت کی تاریخ کا بڑا گھپلا ہے
نریندر مودی کو ڈرپوک کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بھاشن دینے والے مودی ایوان میں آنے سے خوف زدہ ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے نوٹوں پر پابندی کے فیصلے سے عوام رُل گئے اور بینکوں کے باہرلائنوں میں لگے دھکے کھاتے رہے۔
بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے موجودہ حکومت کی جانب سے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے فیصلے کو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گھپلہ قرار دیا ہے۔ جمعے کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرنسی کے معاملے پر پارلیمان میں ہونے والی بحث میں حصہ لینے سے خوفزدہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت مجھے بولنے سے روک رہی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر وہ مجھے بولنے دیں گے تو حقیقت سامنے آجائے گی۔ ملک میں زلزلہ آ جائے گا۔ میں بتاؤں گا کہ یہ اقدام کس کو فائدہ پہنچانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے باہر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ نریندر مودی کو ڈرپوک کہتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں بھاشن دینے والے مودی ایوان میں آنے سے خوف زدہ ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے آٹھ نومبر کو پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس شروع ہونے کے بعد سے اب تک ایوان کی کارروائی اسی تنازع کی وجہ آگے نہیں بڑھ سکی۔