شوہر نے مجھے قتل کرنے کو سب سے انوکھا منصوبہ بنایا
لندن: برطانیہ میں شوہر نے اپنی بیوی کو قتل کرنے کے لیے ایسا منصوبہ بناڈالا کہ وہ سوچ بھی نہ سکتی تھی۔
میل آن لائن کے مطابق اس خاتون کا نام وکٹوریا سیلیئرز ہے جو برطانیہ کی پروفیشنل اسکائی ڈائیور رہی ہے۔
وکٹوریا نے ایمائیل نامی شخص کے ساتھ شادی کی اور دونوں کی 3سال کی ایک بیٹی اور 5ہفتے کا ایک بیٹا تھا جب ایمائیل نے وکٹوریا کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا لیا
اس مقصد کے لیے وکٹوریا کو اسکائی ڈائیونگ کے لیے بھیج کر اس کا پیرا شوٹ کاٹ دیا۔تاہم وکٹوریا خوش قسمتی سے زندہ بچ گئی۔
وکٹوریا نے اپنی المناک کہانی تحریر کی ہے جس میں وہ بتاتی ہے کہ یہ 5اپریل 2015ء کا دن تھا۔ میرا بیٹا بین 5ہفتے کا تھا اور اس کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں تھی۔ اس کے باوجود ایمائیل نے مجھے اسکائی ڈائیونگ کے لیے بھیج دیا اور کہا کہ وہ گھر رہ کر بچوں کا دھیان رکھے گا۔
جب میں نے 3ہزار فٹ کی بلندی سے پیراشوٹ پہن کر چھلانگ لگائی اور پیراشوٹ کھولنے کی کوشش کی تو وہ کٹا ہوا تھا۔ ایسا میرے کیریئر میں پہلی بار ہوا تھا تاہم میں نے اپنے حواس بحال رکھے اور بیک اپ پیرا شوٹ کھولا۔ اب میں مطمئن ہو گئی کہ بیک اپ پیراشوٹ ٹھیک ہو گا کیونکہ 1کروڑ میں سے کوئی ایک چانس ہوتا ہے کہ بیک اپ پیرا شوٹ بھی خراب نکلے۔
لیکن میرا یہ اطمینان وقتی ثابت ہوا جب میں نے دیکھا کہ بیک اپ پیراشوٹ کھولنے کے باوجود میرے زمین کی طرف گرنے کی رفتار کم نہیں ہوئی تھی۔
وکٹوریا لکھتی ہے کہ میں نے اوپر پیرا شوٹ کی طرف دیکھا تو وہ بھی کٹا ہوا تھا۔ اب میں سارا معاملہ سمجھ گئی کہ میرا شوہر کیوں بضد تھا کہ میں اسکائی ڈائیونگ کے لیے جاؤں۔ ہمیں ساتھ رہتے ہوئے کئی سال گزر چکے تھے۔
اس واقعے سے ڈیڑھ سال قبل میں اس کی بے وفائی پکڑ چکی تھی۔ اس کے ایک گرل فرینڈ سے 2بچے تھے جو اس نے مجھ سے چھپائے رکھے۔ ہمارا مشترکہ بینک اکاؤنٹ تھا جو اس نے خالی کر دیا تھا اور میرے نیکسٹ اکاؤنٹ سے بھی وہ شاپنگ کرکے کریڈٹ ختم کر دیتا تھا۔
جس پر ہمارے درمیان کئی بار جھگڑا ہوا مگر میں نہیں جانتی تھی کہ وہ مجھ سے جان چھڑانے کے لیے اس طرح میرے قتل کی منصوبہ بندی کرے گا۔ پیرا شوٹ کٹا ہوا ہونے کے باوجود میری گرنے کی رفتار کچھ کم ہو گئی تھی۔ میری نظریں کٹے ہوئے پیرا شوٹ کی طرف تھیں اور مجھے معلوم نہیں تھا کہ زمین کتنی قریب آ چکی ہے اس کے بعد ایک دھماکہ ہوا اورمیری آنکھوں کے آگے تاریکی چھا گئی۔
جب مجھے ہوش آئی تو میں ہسپتال میں تھی۔