اسمبلی کا بائیکاٹ ختم
عمران خان نے اعلان کیا کہ ان کی جماعت بدھ کو پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے خلاف دو تحریکیں جمع کرائے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارلیمنٹ کے بائیکاٹ کے بارے میںبات کرتے ہوئے جماعت کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ’وزیر اعظم کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے اور اس کی بنیاد پر یہ تحاریک پیش کی جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ ‘اپوزیشن کی جانب سے مے فیئر فلیٹس اور پاناما کی کمپنیوں کے حوالے سے جواب طلب کرنے پر کہا گیا تھا کہ ہمارے پاس تمام دستاویز موجود ہیں اور جب چاہیں آمدنی کے ذرائع کی تفصیلات پیش کردیں گے۔ اس کے برعکس عدالت میں وزیر اعظم کے وکیل نے سپریم کورٹ میں کہا کہ پارلیمنٹ میں کی جانے والی تقریر سیاسی تھی۔’
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بدھ کو دو تحریکیں جمع کرائی گئیں جن میں سے ایک تحریک التوا اور دوسری تحریک استحقاق ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ تحریک التوا میں کہا جائے گا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی ملتوی کر کے پہلے اس پر بحث کی جائے کہ وزیر اعظم نے اسمبلی سے مبینہ طور پر جھوٹ بولا ہے۔ ‘اب پتہ چلے گا کہ پارلیمنٹ اب ان سے جواب طلب کرے گی یا نہیں؟’
ڈاکٹر عارف علوی سے جب پوچھا گیا کہ کیوں پاکستان تحریک انصاف جب چاہتی ہے اسمبلی میں آ جاتی اور جب چاہتی ہے بائیکاٹ کرتی ہے تو انھوں نے کہا ‘الیکشن دھاندلی اور بدعنوانی کے خلاف اسمبلی میں آواز اٹھائی اور دونوں ہی ایشوز میں اسمبلی کی کارکردگی نہایت مایوس کن تھی۔ مگر ہم ایک بار دوبارہ کل اسمبلی میں وزیر اعظم کے بیان کے حوالے سے آواز اٹھائیں گے اس امید سے کہ یہاں بھی ایسا ہو جائے جیسا جنوبی کوریا میں ہوا ہے۔’
واضح رہے کہ پی ٹی آئی طویل عرصے سے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کیے ہوئے ہے۔