بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے
بھارت نےاندرونی ناکامیوں کوچھپانےکےلئےخطےکاامن داؤپرلگادیا
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ حالیہ عالمی رپورٹ میں بھی بھارت میں دہشتگرد گروپس کی نشاندہی کی گئی، بھارت نے اندرونی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے خطے کا امن داؤ پر لگادیا۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آزادی ایک بہت بڑی نعمت ہے جس کی قدر مقبوضہ کشمیر کی ماؤں سے پوچھیں جو بیٹوں کو پاکستانی پرچم میں دفن کرتی ہیں، بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے، خواتین اور بچوں کی حرمت کو پامال کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، اقوام متحدہ کے مبصر گروپ اور انٹرنیشنل میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے خلاف مظالم پر اٹھنے والی آوازیں دنیا بھر میں گونج رہی ہیں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انٹر نیشنل میڈیا نے بھی بھارتی ظلم و جبر کو بے نقاب کیا، بھارت نے لائن آ ف کنٹرول پر بھی معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا، 22جولائی کو عالمی میڈیا نے آزاد کشمیر کا دورہ کیا، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر جانے کی اجازت نہیں، لائن آف کنٹرول کے قریب رہائشیوں کے گھروں میں شلٹرز بنائے جارہے ہیں، آزاد کشمیر کے عوام کا تحفظ ہرطور ممکن بنایا جائے گا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ حالیہ عالمی رپورٹ میں بھی بھارت میں دہشتگرد گروپس کی نشاندہی کی گئی، بھارت نے اندرونی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے خطے کا امن داؤ پر لگادیا، بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث ہے، کراچی اسٹاک ایکسچینج حملہ ہو یا چینی قونصل خانے پر حملہ، سب کے تانے بانے بھارت سے ہی ملتے ہیں، بھارت اسلحہ خریدنے والے ممالک میں سرفہرست ہے، لیکن جنگیں اسلحے کے زور پر نہیں جیتی جاتیں، بھارت 5 کے بجائے 500 رافیل طیارے بھی خرید لے افواج پاکستان دشمن کو بروقت جواب دینے کے لئے ہمہ وقت چوکس اور تیار ہیں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ پاکستان نے افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لئے تیار ہے، افغانستان میں امن کا مطلب پاکستان میں امن ہے، پاک افغان سرحد پر دیر پا اقدامات کیے جارہے ہیں، 2611کلومیٹر پر باڑ پر کاکام مکمل کیا جاچکا ہے، پاک ایران بارڈر پر بھی باڑلگانے کا کام جاری ہے۔