واشنگٹن : امریکا نے پھر ایران کو انسانی حقوق کےلیے خطرناک قرار دیتے ہوئے ایرانی اداروں و شخصیات پر قدغنیں لگادیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی ایک مرتبہ پھر بڑھتی ہوئی نظر آرہی ہے جس کی وجہ امریکا کی حالیہ پابندیاں بن سکتی ہے۔
امریکا نے اسلامی جمہوریہ ایران کو سائبر سیکیورٹی اور انسانی حقوق کےلیے خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکا کے ایگزیکٹو آرڈر 13553 کے تحت سائبر نیٹ ورک سے مربوط 45 سے زائد شخصیات، اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسی پر پابندی عائد کردی ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا بعد ازاں انہوں نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کو سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔