پرل ہاربر کے دورے کے لیے ہوائی میں
اس اڈے پر جاپان نے پہلی جنگِ عظیم کے دوران حملہ کیا تھا۔
جاپان کے وزیراعظم نے ہوائی میں موجود بہت سی یادگاروں پر حاضری دی۔
مسٹر آبے کے پرل ہاربر کے دورے کے موقع پر صدر اوباما بھی ان کے ہمراہ ہوں گے۔ دونوں ملکوں کے رہنماؤں کا وہاں اکھٹے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔
جاپانی وزیراعظم وہاں مرنے والوں کے لیے دعا کریں گے تاہم ان کی جانب سے معافی کا کوئی بیان نہیں دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پرل ہاربر پر حملے کے نتیجے میں 2300 امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے اوراس نے دنیا کو دوسری جنگِ عظیم کی جانب مائل کیا۔
اس حملے کے نتیجے میں امریکی بحری اڈے پر موجود اٹھ جنگی جہازوں کو نقصان پہنچا تھا جبکہ چار سمندر میں ڈوب ہو گئے تھے لیکن امریکہ کے اہم ہوائی جہاز اس وقت سمندر پر تھے۔
ہوائی پہنچنے کے بعد شنزو آبے سب سے پہلے قبرستان گئے اور انھوں نے وہاں موجود یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔
گرجا گھر کی حدود میں ہونولولو کے قریب موجود یادگار پر وہ کچھ لمحے خاموش کھڑے رہے۔
یاد رہے کہ مسٹر ایبے اس حملے کے 75 سال مکمل ہونے کے تین ہفتوں بعد ہوائی کا دورہ کر رہے ہیں اور ان کے اس دورے سے قبل امریکی صدر براک اوباما نے ہیروشیما کا دورہ کیا تھا۔
وہ امریکہ کے پہلے صدر تھے جنھوں نے جاپان کا دورہ کیا جہاں امریکہ کی جانب سے دوسری جنگِ عظیم میں گرائے جانے والے بم کے نتیجے میں ڈیڑھ لاکھ افرد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس سے قبل جاپان کے وزیراعظم شنگرو یوشیدا نے سنہ 1951 میں پرل ہاربر کا دورہ کیا تھا۔