اسلام آباد : وزیر برائے انسانی حقوق شیری مزاری نے کہا ہے کہ زیادتی کے واقعات پر حکومت سرعام پھانسی کا قانون نہیں لارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق زیادتی کے واقعات پر سزاؤں کے تعین کےلیے وفاقی کابینہ نے سرعام پھانسی کا قانون نہ لانے کا فیصلہ کرلیا، جس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ اجلاس میں کابینہ اراکین کو اعتماد میں لیا تھا۔
سرعام پھانسی سے متعلق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سرعام پھانسی کا قانون نہیں لارہی، وزیراعظم نے واضح کردیا سرعام پھانسی نہیں ہو سکتی۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بتایا گیا عالمی معاہدوں کے باعث سرعام پھانسی کا قانون نہیں لایا جاسکتا، زیادتی کیسز کی روک تھام پر سزائیں سخت اور قانون پر عمل کرانا ہوگا اور زیادتی کیسز میں گواہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ زیادتی کیسز کی تحقیقات کے لیے وومین پولیس ہوگی، میڈیا ہاؤسز سمیت ملزمان کی شناخت لیک کرنے پر کارروائی ہوگی، ریپ سینٹر بنے گا جو عدالتوں میں کیسز کو فالوو کرے گا۔