کراچی : پی آئی اے کے طیاروں کے ٹائرز کا اسکینڈل بے نقاب
ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ سال دو ہزار سترہ میں ایویان ایرو نامی کمپنی نے پی آئی اے کو طیاروں کے ٹائرز فراہم کرنے کا معاہدہ طے ہوا تھا۔
میسرز ایرو ایویان نے خود کو بین الاقوامی ٹائرز کمپنی گڈائر کی نمائندہ ظاہر کیا تھا، بعد ازاں ایف آئی ا ے سے رابطے پر میسرز گڈ ائر نے ایرو ایویان سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
ادارے کو نقصان پہنچانے والے پی آئی اے کے اہلکاروں کا تعین کرلیا گیا ہے مزید تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کی کارروائی جاری ہے۔
اسکینڈل سے متعلق اپنے بیان میں سی ای او پی آئی اے نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ادارے کو بھاری مالی نقصان پہنچانے والے افراد کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عبد الروف شیخ نے کہا کہ پی آئی اے کو لاکھوں ڈالر مالیت کا نقصان پہنچانے والے ادارے کے اہلکاروں کا تعین بھی کیا جائے گا اور ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
ڈی ڈی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ سال دو ہزار آٹھ سے دو ہزار سترہ تک پی آئی اے کے معاملات کا فرانزک آڈٹ کیا گیا، تحقیقات کے بعد ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔