برسلز : بیلجیئم میں ایک نئے سیاسی اتحاد کے ذریعے مخلوط حکومت بن گئی۔
بیلجیئم کی گرین پارٹی سے تعلق رکھنے والی خواجہ سرا پیترا دے سوتر کو نائب وزیر اعظم مقرر کردیا گیا ہے۔
وہ بیلجیئم سمیت یورپ کی نائب وزیر اعظم بننے والی پہلی خواجہ سرا خاتون ہیں، وہ یورپ کے اندر سیاست میں متحرک خواجہ سراؤں میں سب سے سینئر سیاستدان ہیں۔
گزشتہ 2 سال کی غیر مکمل حکومت کے بعد بیلجیئم میں ایک نئے سیاسی اتحاد کے ذریعے مخلوط حکومت بن گئی ہے۔
دسمبر 2018 میں بیلجیئم کی 4 جماعتی حکومت ٹوٹنے کے بعد سے اب تک کوئی مکمل حکومت قائم نہیں ہوسکی تھی۔
پیترا دے سوتر نامی خواجہ سرا خاتون کو ملک کی نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے، مجموعی طور پر ملک کے 6 نائب وزرائے اعظم ہوں گے۔
پیترا دے سوتر جولائی 2019 سے یورپی پارلیمنٹ کی بھی رکن ہیں۔
نائب وزیر اعظم منتخب ہونے والی پیترا دے سوتر گائناکالوجی کی پروفیسر ہیں ، وہ خواجہ سراؤں کے حقوق کی متحرک کارکن ہیں۔ ان کا تعلق بیلجیئم کی گرین پارٹی سے ہے۔ گرین پارٹی سارے یورپ میں سیاست میں متحرک ہے، بیلجیئم کی گرین پارٹی چھٹی گرین پارٹی ہے جو یورپ میں حکومت کا حصہ ہے۔