دنیا

گریچن وٹمر کے اغواء کی کوشش ناکام

واشنگٹن : ایف بی آئی نے مشی گن کی حکومت کو ختم کرنے اور اس کی گورنر گریچن وٹمر کو برطرف کرنے کے ایک منصوبے کو ناکام بنا دیا۔ 

امریکی ریاست مشی گن کی ٹرمپ مخالف ڈیمو کریٹک گورنر گریچن وٹمر کے اغواء کی کوشش ناکام بنا دی گئی، منصوبہ بندی میں ملوث حکومت مخالف ملیشیا گروپ کے اراکین سمیت 13انتہاپسندوں کو گرفتار کرلیا گیا ، تمام افراد سفید فام اور نسلی برتری کے حامی ہیں۔

نسل پرستوں نے ریاست مشی گن کی گورنر کو اغوا ءکرنے کی منصوبہ بندی کی جسے ناکام بنا دیا گیا،وٹمر نے کہا کہ ٹرمپ کی وجہ سے نسل پرستوں کو بڑھاوا ملا۔

گریچن وٹمر کو ٹرمپ کا سخت ناقد سمجھا جاتا ہےٹرمپ نے اپریل میں مشی گن کو آزاد کراؤ کا ٹویٹ بھی کیا تھا،قابل ذکر بات یہ ہے کہ گورنر کے اغوا ءکی سازش کی امریکا بھر میں مذمت کی جارہی ہےلیکن وہ امریکی صدر جو بات بے بات ٹویٹ کرتے ہیں ان کی طرف سے گورنر کے اغواء کی مذمت کاابھی تک کوئی بیان بھی سامنے نہیں آیا۔

ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والے چھ افراد نے مہینوں تک سازش تیار کی اور ملیشیا گروپ کے ارکان کے ساتھ تربیت حاصل کی۔ انہوں نے اگست اور ستمبر میں دو دفعہ ریہرسل بھی کی۔

ایف بی آئی کے مطابق، مبینہ سازش تیار کرنے والوں میں، 37 سالہ ایڈم فاکس، 24 سالہ ٹائے گاربن، 26 سالہ کیلب فرینکس، 23 سالہ ڈینئیل ہیرس اور 32 سالہ برینڈن کاسیٹرا کا تعلق مشی گن سے جب کہ 44 سالہ بیری کرافٹ کا تعلق ریاست ڈیلاویئر سے ہے۔

فیڈرل پولیس کا کہنا ہے کہ ان میں سے چار افراد نے آتشیں اسلحہ اور دیگر ساز و سامان خریدنے کے لئے رقم ادا کی۔

ایف بی آئی کے مطابق، گرفتار شدگان کا کہنا ہے کہ گورنر وٹمر کے ہاں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، اور بقول ان کے، گورنر کے پاس اس وقت بے قابو طاقت اور اختیار ہے، اور اس کا اب خاتمہ ہونا چاہیے تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close