منشیات کیس: بولی وڈ سیلیبریٹیز کے موبائلز کو فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا
بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق منشیات کیس کی تحقیقات
بولی وڈ سیلیبریٹیز کے موبائلز کو فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا۔ انڈیا ڈاٹ کام کے مطابق رپورٹس میں کہا گیا کہ نکالے گئے ڈیٹا میں ڈیلیٹ کیے گئے وائس کلپس، ویڈیوز، چیٹس اور وہ موبائل نمبرز ہیں جن سے یہ بھیجے گئے تھے۔
بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق منشیات کیس کی تحقیقات میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے بولی وڈ سیلیبریٹیز سے وابستہ 85 آلات گجرات کے گاندھی نگر میں ڈائریکٹوریٹ آف فرانزک سائنس (ڈی ایف ایس) کو بھیج دیے۔
سی بی نے ممبئی میں مارے گئے چھاپوں میں ضبط کی جانے والی منشیات کے 25 نمونے فرانزک تجزیے کے لیے بھیجے ہیں اور مزید بھیج رہی ہے۔
فرانزک لیب کے تجزیے سے منشیات کے معیار کا علم ہوگا تاکہ وہ سپلائر کے نیٹ ورک پر توجہ مرکوز کرسکیں اور خریداروں کا سراغ لگائیں۔
جن 85 آلات کو ڈیٹا برآمد کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے ان میں اکثر، موبائل فونز بولی وڈ سیلیبریٹیز کے ہیں، جن کا علم 3 مقدمات میں این سی بی کی تحقیقات کے دوران ہوا۔
ان آلات میں ٹیبلیٹس، پین ڈرائیوز اور 2 لیپ ٹاپس بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق جن بولی وڈ اداکاروں کے موبائل فونز بھیجے گئے ہیں ان میں ریاچکر بورتی، ان کے بھائی شووک چکر بورتی، اداکارہ سارہ علی خان، شردھا کپور، دپیکا پڈوکون، ارجن رامپال اور ان کے مبینہ ساتھیوں کے موبائل فونز شامل ہیں۔
این سی بی نے ڈائریکٹوریٹ آف فرانزک سائنس سے فاروڈڈ کالز اور میسیجز کا لنک قائم کرنے کا کہا ہے تاکہ منشیات خریدنے والے سلسلے کا پتا لگایا جاسکے۔
این سی بی نے اس معاملے میں اس کی تحقیقات کا آغاز اس کے بعد کیا جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جون میں اس کی موت کے بعد سوشانت سنگھ راجپوت سے منسلک مشہور افراد کے ذریعے منشیات کی خریداری اور استعمال سے متعلق چیٹس بھیجے تھے۔
این سی بی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے جون میں سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد شوبز شخصیات کی جانب سے ان سے وابستہ منشیات کی خریداری اور استعمال سے متعلق چیٹس بھیجنے کے بعد کیس میں اپنی تحقیقات شروع کی تھیں۔
سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی اور ابتدائی تین دن میں ہی ان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی تھی، جس میں ان کے قتل کے خدشات کو مسترد کیا گیا تھا۔