واٹس ایپ کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا یا نہیں۔۔۔۔۔؟
نیویارک: نئی پالیسی سے صارفین متاثر ہونگے نہ ہی ان کا ڈیٹا کسی کو فراہم کیا جائے گا، واٹس ایپ بانی کی وضاحت
واٹس ایپ نے اپنی ایپلیکشن کے استعمال کے لیے پرائیویسی پالیسی میں نئی تبدیلیاں کی ہیں۔ یہ تبدیلیاں صرف بزنس مواصلات کے لیے اپ ڈیٹ کی گئی ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق واٹس ایپ پر نئی اپ ڈیٹ اس سال 8 فروری سے نافذ ہوگی۔ واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس نئی پالیسی سے ہم کسی صارف کی نجی چیٹ یا کال نہیں دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی فیس بک دیکھ سکتا ہے۔
واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر تنازعہ کھڑا ہونے کے بعد فوری میسجنگ ایپ نے ہفتے کو ایک بیان جاری کیا ہے کہ اس کی تازہ ترین اپ ڈیٹ میں کاروباری مواصلات کی وضاحت کی گئی ہے اور فیس بک کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ کے طریقوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اس کمپنی کی ملکیت سوشل میڈیا ایپ فیس بک کے پاس ہے۔
واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس اپ ڈیٹ سے لوگوں کو میسجنگ پلیٹ فارم پر خریداری کرنے اور کاروبار سے مدد حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات صارف پر منحصر ہے کہ وہ واٹس ایپ پر کسی بزنس اکاؤنٹ کو میسج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
اس کے علاوہ اس اپ ڈیٹ سے فیس بک کے ساتھ واٹس ایپ کے ڈیٹا شیئر کرنے کے طریق کار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
تاہم کمپنی تبدیلیوں کے بارے میں واٹس ایپ کے ذریعے صارفین سے براہ راست بات چیت کررہی ہے تاکہ وہ اگلے مہینے آنے والی نئی پالیسی پر نظرثانی کرسکیں۔
حالیہ ہفتے کے اوائل میں واٹس ایپ نے اپنی شرائط اور رازداری کی پالیسی میں اپ ڈیٹ کے بارے میں صارفین کو ایپ میں اطلاعات کی فراہمی شروع کردی تھی۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ کی خدمت کا استعمال جاری رکھنے کے لئے صارفین کو 8 فروری 2021 تک نئی شرائط اور پالیسی سے اتفاق کرنا پڑے گا۔